Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date: 06 October-2025
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۶؍ اکتوبر ۲۰۲۵ء
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ مرکزی حکومت شدید بارشوں سے متاثرہ کسانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی: مرکزی وزیرِ داخلہ امت شاہ کا تیقن۔
٭ حکومت کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے؛وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی؛ سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی مدد کیلئے شکر کارخانوں کومنافع میں سے 25 لاکھ روپے دینے کی ہدایت۔
٭ SR-13 قسم کے کف سیرپ پر ادویہ و خو راک انتظامیہ کی جانب سے پابندی۔
٭ لاتور، دھاراشیو اور ناندیڑ اضلاع میں دوبارہ موسلادھار بارش۔
اور۔۔۔٭ خواتین کے عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھارت کی پاکستان پر 88 رنز سے فتح۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے یقین دلایا ہے کہ مرکزی حکومت ریاست میں شدید بارشوں سے متاثرہ کسانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ وہ کل اہلیہ نگر ضلعے کے لونی میں کسانوں کے ا یک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے تفصیلی رپورٹ ملتے ہی فوری مدد فراہم کی جائے گی۔ انھوں نے کہا:
Byte: Union Home Minister Amit Shah
شاہ نے امدادِ باہمی شکر کارخانوں سے اپیل کی کہ شکر خرید ہنگام بند رہنے کی صورت میںوہ کسانوں کو اضافی آمدنی فراہم کرنے کیلئے ایتھنول، سبزیوں اور دیگر زرعی پید اوار کی خریداری کیلئے پہل کریں۔
پرورا نگر میں، ڈاکٹر وٹھل راؤ وِکھے پاٹل امدادِ باہمی شکر کارخانے کی تجدید کاری کی تقریب بھی شاہ کی موجودگی میں منعقد ہوئی، جبکہ لونی میں، شاہ کے ہاتھوں امدادِ باہمی تحریک کے بانی پدم شری ڈاکٹر وٹھل راؤ وِکھے پاٹل اور عوامی رہنماپدم بھوشن ڈاکٹر بالا صاحب وِکھے پاٹل کے قدِ آدم مجسّمے کی رونمائی بھی عمل میں آئی۔ اس کے علاوہ ملک کے پہلے کوآپریٹیو کمپریسڈ بائیو گیس منصوبے اور سپرے ڈرائر پوٹیش گرینول پروجیکٹ کا بھی شاہ نے افتتاح کیا۔
اس موقعے پر وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس، نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، مرکزی وزیر مرلی دھر موہوڑ بھی موجود تھے۔
وزیر اعلیٰ پھڑنویس نے اس موقعے پر اپنے خطاب میں یقین دلایا کہ حکومت کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے شکر کارخانوں کو اپنے منافعے میں سے 25 لاکھ روپے سیلاب زدہ کسانوں کو دینے کی بھی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے مزید بتایا کہ ریاستی حکومت نے ندیوں کو جوڑنے کے منصوبے پر عمل درآمد کرنے اور اس کے ذریعے ریاست میں خشک سالی کو ختم کرنے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ایسا کام کرے گی جس سے آئندہ پانچ تا سات سالوں میں گوداوری ندی میں مرحلہ وار پانی لانے کے بعد ناسک، اہلیا نگر علاقہ اور مراٹھواڑہ میں خشک سالی ماضی کی بات ہو جائےگی۔
جبکہ نائب وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اپنے خطاب میں امدادِ باہمی وزارت کے اقد امات سے شکر صنعت میں شفافیت آنےاور پرانی روایات اور نئی تحقیق کے امتزاج سے امدادِ باہمی تحریک کو تقویت ملنے کی بات کہی۔ ساتھ ہی نائب وزیرِ اعلیٰ اجیت پوار نے اس موقعے پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ریاست ِ مہاراشٹر شکر صنعت سے مالا مال ہوئی ہے اور وزیرِ داخلہ شاہ کے اقد امات سے گنے اور چینی کو اچھی قیمت فراہم کیے جانے سے شکرکی صنعت کو نئی زندگی ملی ہے۔
***** ***** *****
ناندیڑ شہر کا شری گرو گووِند سنگھ جی ہو ائی اڈّہ اب مہاراشٹرطیر ان گاہ تر قیاتی کمپنی کے زیرِنگرانی چلایا جائے گا۔ شرڈی اور امراوتی کے بعد یہ تیسرا ہوائی اڈہ ہے جو ر یاستی حکومت کے زیرِ انتظام آیا ہے۔ وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس نے اس فیصلے کو تجارت، سیاحت اور روزگار کیلئے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے مراٹھواڑہ کی ترقی کو ایک نئی سمت ملے گی۔ انھوں نے اس حوالے سے مسلسل حمایت پر وزیرِ اعظم نریندر مودی کا شکریہ بھی ادا کیا۔
***** ***** *****
گڈس اینڈ سروسیز کونسل کی طرف سے جی ایس ٹی ٹیکس ڈھانچے میں اصلاحات 22 ستمبر سے لاگو ہو گئی ہیں۔ جس سے سماج کے تمام طبقات کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ ان اصلاحات سے مہاراشٹر کی معیشت میں مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔
پیٹھن سے تعلق رکھنے والی پیٹھنی بنکر کویتا ڈھوڑے نے جی ایس ٹی ٹیکس میں تخفیف پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ کپاس اور ٹیکسٹائل ریاست کے اہم شعبے ہیں۔ مراٹھواڑہ کے کچھ حصوں کے ساتھ شولاپور ضلعے میں ٹیکسٹائل کے مراکز واقع ہیں۔ دھاگے اور کپڑوںپر جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کرکے پانچ فیصد کرنے سے خام مال کی قیمت میں تقریباًچھ تاسات فیصد کی بچت کا امکان ہے۔ جس سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا۔
ریاست میں آٹوموٹیو اور آٹو کمپوننٹس کا شعبہ نہ صرف ملک میں گاڑی سازی میں ایک اہم مقام رکھتا ہے بلکہ شہری کاری اور اقتصادی ترقی کو بھی فروغ دیتا ہے۔ جی ایس ٹی کی شرح 28 فیصد سے کم کرکے 18 فیصد کرنے سے چھوٹی کاروں، 350 سی سی سے کم کی گنجائش والے دو پہیہ گاڑیوں اور آٹو پارٹس پر ٹیکس میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس تبدیلی سے گاڑیوں اور اسپیئر پارٹس کی قیمتوں میں نمایاں کمی متوقع ہے۔
مہاراشٹر سیاحت کے لحاظ سے ملک کی سرکردہ ریاستوں میں سے ایک ہے اور جی ایس ٹی ٹیکس میں اصلاحات سے ہوٹل کے کمرے کے کرائے پر ٹیکس کو 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے، جس سے سیاحوں اور تاجر مسافروں کیلئے ریاست میں رہائش نسبتاً سستی ہو جائے گی۔
اس کے علاوہ، مہاراشٹر کو دفاعی پیداوار، دواسازی ، مالیاتی خدمات ‘ انشورنس، فلم اور تفریحی صنعت، معلومات اور ٹیکنالوجی کے شعبے، قابل تجدید توانائی کے آلات جیسے شعبوں میں جی ایس ٹی میں کمی سے بھی کافی فائدہ ہوگا۔
یہ نیا ٹیکس ڈھانچہ نہ صرف صارفین کی قوت خرید میں اضافہ کر رہا ہے بلکہ مہاراشٹر کی معیشت کو مزید طاقتور بھی بنا رہا ہے۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں۔
***** ***** *****
مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کف سیرپ سے بچوں کی اموات کے بعد ریاست کے محکمہ ادویات وخوراک نے کولڈف سیرپ نامی دوا کی فروخت اور تقسیم پر فوری طور پر پابندی لگا دی ہے۔ کھانسی کی اس دوا میں ڈائیتھیلین گلائکول نامی زہریلے عنصر کی ملاوٹ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس دوا کے بیچ ایس آر 13 کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اس دوا کا ذخیرہ مقامی ڈرگ کنٹرول اتھارٹی کے پاس جمع کرانے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔
دریں اثنا، کف سیرپ کے معیار اور استعمال کے معاملے پر مرکزی محکمۂ صحت کے سکریٹری کی صدارت میں کل نئی دہلی میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے شعبۂ صحت کے چیف سکریٹریز کا ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں صحت سکریٹری نے تمام ادویات سازوں کو نظر ِثانی شدہ شیڈول 'ایم پر سختی سے عمل کرنا لازمی ہونے کی وضاحت کی۔
***** ***** *****
لاتور ضلعے کے چند مقامات پر کل دوبارہ بارش ہوئی۔ لاتور تعلقے کے مُروڈ علاقے میں کل دوپہر زوردار بارش ہوئی جس سے فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔ سویابین، گنا سمیت دیگر فصلیں بھی شدید متاثر ہوئیں اور کچھ علاقوں میں زرعی زمینیں بھی بہہ گئیں۔ اس بارش سے مُروڈ سے واٹھوڑا، مُروڈ سے پاڈولی سے کلمب جانے والے راستے پر آمد و رفت بھی ٹھپ ہوکر رہ گئی۔
دریں اثنا، ضلعے کے رابطہ وزیر شیویندر سنگھ راجے بھوسلے نے کل جلکوٹ تعلقے کے تِروکا میں تِرو ندی کے کنارے پر فصلوں کو ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کسانوں کو دلاسہ دیتے ہوئے اس مشکل وقت میں ہمت نہ ہارنے اور انھیں اس بحران سے نکالنے کیلئے ہر ممکن مدد کرنے کا تیقن دیا۔
بھوسلے نے کل نلنگہ تعلقے میں مسلگا سینچائی پروجیکٹ کی منہدم شدہ دیوار کا بھی معائنہ کیا۔ انہوں نے اس جگہ کی مرمت کا کام تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ہد ایات بھی جاری کیں۔
***** ***** *****
دھاراشیو ضلعے میں بھی پانچ دن کے وقفے کے بعد کل دوبارہ زوردار بارش ہوئی۔ کلمب، بھوم، دھاراشیو اور واشی تعلقوں میں بارش کی وجہ سے کئی دیہاتوںسے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔ ناندیڑ ضلعے میں بھی صبح سے ہی موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہونے کی اطلاع ہمارے نمائندے نے دی ہے۔
***** ***** *****
دریں اثنا‘ محکمہ موسمیات نے کل 7 اکتوبر تک مراٹھواڑہ اور ودربھ کے کچھ علاقوں میں موسلادھار اور طوفانی بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
***** ***** *****
ڈویژن کے کئی مقامات پر بارشیں دوبارہ شروع ہونے کے بعد آبی پشتوں سے پانی کے اخراج میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ پیٹھن کے جائیکواڑی آبی منصوبے سے نو ہزار 432 ملین مکعب فٹ فی سیکنڈ، ماجلگاؤں پشتے سے 10ہزار 25، یلدری پشتے سےچھ ہزار920 ملین مکعب فٹ فی سیکنڈ اور اُردھو مانار پشتے سےچار ہزار 859 ملین مکعب فٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے پانی چھوڑا جا رہا ہے۔
***** ***** *****
خواتین کے عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں کل کولمبو میںکھیلے گئے ایک میچ میں بھارت نے پاکستان کو 88 رنز سے شکست دے دی۔ بھارتی ٹیم نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 247 رنز بنائے۔ ہرلین دیول نے سب سے زیادہ 46 رنز بنائے۔ جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم 43 ویں اوور میں 159 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی۔ تین وکٹیں لینے والی کرانتی گوڑ بہترین کھلاڑی قرار دی گئی۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ مرکزی حکومت شدید بارشوں سے متاثرہ کسانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی: مرکزی وزیرِ داخلہ امت شاہ کا تیقن۔
٭ حکومت کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے؛وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی؛ سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی مدد کیلئے شکر کارخانوں کومنافع میں سے 25 لاکھ روپے دینے کی ہدایت۔
٭ SR-13 قسم کے کف سیرپ پر ادویہ و خو راک انتظامیہ کی جانب سے پابندی۔
٭ لاتور، دھاراشیو اور ناندیڑ اضلاع میں دوبارہ موسلادھار بارش۔
اور۔۔۔٭ خواتین کے عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھارت کی پاکستان پر 88 رنز سے فتح۔
***** ***** *****
No comments:
Post a Comment