Wednesday, 3 December 2025

Text - آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر‘علاقائی اُردو خبریں: بتاریخ: 03 دسمبر 2025‘ وقت: صبح 09:00 تا 09:10

 Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar

Date: 03 December-2025
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۳/دسمبر ۵۲۰۲ء؁
وقت: ۰۱:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ ریاست کی 264 میونسپل کاؤنسلز اور نگر پنچایتوں کیلئے رائے دہی کا عمل مکمل؛ آئندہ 21 دسمبر کو نتائج کا اعلان۔
٭ چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع میں شدید بارشوں سے متاثر کسانوں کی امداد کیلئے 56 ہزار 314 کروڑ روپؤں کے فنڈ کو منظوری؛ مرکزی وزارتِ زراعت کی پارلیمنٹ میں اطلاع۔
٭ بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرا‘یکروزہ کرکٹ میچ آج رائے پور میں کھیلا جائے گا۔
اور۔۔۔٭ خاندیش اور مغربی مہاراشٹر کے چند اضلاع میں آئندہ تین دنوں کیلئے سردی کا یلو الرٹ۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
ریاست کی 264 میونسپل کاؤنسلز اور نگر پنچایتوں کیلئے رائے دہی کا عمل کل پُرامن طریقے سے مکمل ہوا۔ ان تمام مقامات پر صدرِ جمہوریہ اور اراکین کے عہدوں کیلئے الیکشن لڑنے والے امیدواروں کی سیاسی تقدیر کل ووٹنگ مشینوں میں قید ہوگئی۔ مراٹھواڑہ کے چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع میں میونسپل کاؤنسلز اور نگر پنچایتوں کیلئے کُل 74.7 فیصد رائے دہی درج کی گئی۔ ان میں کنڑ میونسپل کاؤنسل میں 76.73 فیصد ووٹ ڈالے گئے‘ وہیں پیٹھن مجلس ِ بلدیہ کیلئے 73.74 فیصد‘ خلدآباد بلدیہ کیلئے 82.26 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی۔
ویجاپور میونسپل کاؤنسل انتخابات میں رائے دہی کا فیصد 73.3 رہا۔ گنگاپور میونسپل کاؤنسل کیلئے 71.76 فیصد اور سلوڑ بلدیہ کیلئے 74.51 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔
اسی طرح لاتور ضلع کی اودگیر میونسپل کاؤنسل کیلئے 68.12 فیصد رائے دہندگان نے اپنے ووٹ دینے کے حق کا استعمال کیا۔ احمدپور میں 73 فیصد‘ جبکہ اوسا میں 75.73 فیصد رائے دہی درج کی گئی۔ وہیں ہنگولی ضلع میں ہنگولی میونسپل کاؤنسل انتخابات میں 66.25 فیصد رائے دہندگان نے ووٹ دیا اور کلمنوری میں ووٹنگ کا فیصد 72.81 رہا۔
اسی طرح جالنہ کے بلدیہ جاتی انتخابات میں کُل 73.76 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ بھوکردن میں کُل 76 فیصد‘ پرتور 70.31 فیصد‘ جبکہ عنبڑ میں 73.76 فیصد رائے دہی درج کی گئی۔ پرتور اور عنبڑ کے کئی انتخابی مراکز پر ووٹ ڈالنے کے آخری وقت ساڑھے پانچ بجے کے بعد شام سات بجے تک ووٹنگ جاری رہی۔ دھاراشیو ضلع میں کُل 68.97 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی۔ سب سے زیادہ 80 فیصد رائے دہی تلجاپور میونسپل کاؤنسل انتخابات میں درج کی گئی۔
اسی طرح بیڑ ضلع میں 52.63 فیصد‘ ناندیڑ 74.75 فیصد، جبکہ پربھنی ضلع کے بلدیہ جاتی انتخابات میں کُل 73 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔
جالنہ ضلع کے بھوکردن اور پرتور میں چند مراکز پر ووٹنگ مشینیں بند پڑگئی تھیں۔ تاہم متعلقہ محکمے کی جانب سے ان مشینوں کی تکنیکی خرابی فوری طور پر دُور کی گئی اور رائے دہی کے عمل کو بحال کیا گیا۔ اسی طرح چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع کے پیٹھن میں رائے دہی کے تین مراکز پر ووٹنگ مشینوں کے بند پڑجانے کے واقعات پیش آئے، جنھیں فوری طور پر درست کیا گیا۔
دھاراشیو ضلع کے تلجاپور میں ایک انتخابی مرکز پر ووٹ دینے کیلئے آنے والی ایک بزرگ خاتون کی کل اچانک موت ہوگئی۔ موصولہ خبروں میں بتایا گیا ہے کہ انتخابی مرکز پر بے ہوش ہونے والی اس خاتون کو ضلع ذیلی اسپتال میں شریک کیا گیا، جہاں اُس کی موت ہوگئی۔
***** ***** *****
دریں اثناء‘ عدالت کے فیصلے کے مطابق‘ ریاست میں 24 صدورِ بلدیہ اور 204 اراکین کے انتخابات کیلئے آئندہ 20 دسمبر کو رائے دہی کی جائیگی۔ بامبے ہائیکورٹ کی ناگپور بینچ نے ہدایت دی ہے کہ آئندہ 21 دسمبر کو تمام 285 بلدیہ جات کے ووٹوں کی گنتی ایک ساتھ کی جائیگی اور نتائج کا اعلان بھی اسی دن کیا جائے گا۔ ناگپور بینچ میں درخواست دائر کی گئی تھی کہ تمام بلدیہ جاتی انتخابات کے نتائج کا اعلان ایک ہی دن کیا جائے ورنہ 20 میونسپل کاؤنسلر کے انتخابی نتائج متاثر ہوسکتے ہیں۔ جس کے بعد عدالت نے سماعت کے دوران کل یہ حکم جاری کیا۔
ریاست کے وزیرِ اعلیٰ اور بی جے پی رہنماء دیویندر پھڑنویس نے عدالت کے اس فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عدالت کے اس طرح کے فیصلے تمام پارٹیوں کے عام کارکنان کو مایوس کررہے ہیں۔
دوسری جانب اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر وجئے وڑیٹیوار نے کہا ہے کہ عدالت کے اس حکم سے انتخابات متاثر ہوئے ہیں۔ انھوں نے اس کیلئے ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ وڑیٹیوار کل ناگپور میں اخباری نمائندوں سے بات کررہے تھے۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں۔
***** ***** *****
الیکشن کمیشن نے اورنگ آباد ڈویژن کے گریجویٹ حلقے کیلئے رائے دہندگان کے اندراج کے پروگرام کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت یکم نومبر کے حکم نامے کے مطابق اہل رائے دہندگان کا اندراج کیا جارہا ہے اور انتخابی فہرست تیار کی جارہی ہے۔ ڈویژنل کمشنر اور ووٹرس رجسٹریشن افسر جتندر پاپلکر نے آئندہ 18 دسمبر تک انتخابی فہرست کے اس خاکے پر اعتراضات اور تجاویز داخل کرنے کی اپیل کی ہے۔
***** ***** *****
ممبئی میں راج بھون کا نام بدل کر اب ”مہاراشٹر لوک بھون“ رکھ دیا گیا ہے۔ گورنر اچاریہ دیو وَرَت نے اس سلسلے میں راج بھون سیکریٹریٹ کو ہدایت دی ہے۔ گورنر نے بتایا کہ اس کا مقصد راج بھون کو زیادہ سے زیادہ عوام دوست اور شفاف بنانا ہے اور عوامی فلاح و بہبود کیلئے وقف کرنا ہے۔
***** ***** *****
ریزرو بینک آف انڈیا کی مالیاتی اور کریڈٹ پالیسی کمیٹی کی دوماہی میٹنگ آج سے شروع ہوگی۔ بینک کے گورنر سنجئے ملہوترا آئندہ جمعہ کو مانیٹری پالیسی کے دوماہی جائزے کا اعلان کریں گے۔ گذشتہ دو جائزوں میں بینک کے سود کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی‘ تاہم اس بار ماہرین ایک چوتھائی فیصد پوائنٹ کی کمی کا امکان ظاہر کررہے ہیں۔
***** ***** *****
لوک سبھا میں دو دِنوں کی ہنگامہ آرائی کے بعد حکومت اور حزبِ اختلاف کے درمیان جاری کشیدگی ختم ہوگئی ہے۔ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے وندے ماترم گیت کے 150 برس مکمل ہونے کے مسائل اور انتخابی اصلاحات پر بات چیت کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔ پارلیمانی اُمور کے وزیر کِرین رجیجو نے کہا کہ یہ فیصلہ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں کیا گیا۔ آئندہ 9 اور 10 دسمبر کو انتخابی اصلاحات پر بحث منعقدکرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیرِ موصوف نے یہ بھی بتایا کہ آئندہ 8 دسمبر کو وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک خصوصی بحث کا انعقاد کیا جائے گا۔
اسی بیچ اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے باعث پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی کل مسلسل دوسرے دن بھی متاثر رہی۔ اس پر کِرین رِجیجو نے کہا:
Byte: Parliamentary Affairs Minister Kiren Rijiju
***** ***** *****
زراعت کے مرکزی وزیرِ مملکت رام ناتھ ٹھاکر نے کل لوک سبھا میں بتایا کہ مرکزی حکومت نے چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع میں شدید بارشوں سے متاثرہ کسانوں کی امداد کی خاطر کُل 56 ہزار 314 کروڑ روپؤں کے فنڈ کو منظوری دی ہے۔ وقفہئ سوالات کے دوران انھوں نے بتایا کہ اس امداد کے علاوہ ربیع ہنگام کے دوران تین ہیکٹر تک کے رقبے کیلئے 10 ہزار روپئے فی ہیکٹر کی امداد دی جائے گی۔ مالی سال 2025-26 کے دوران چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع کے چھ لاکھ آٹھ ہزار 956 ہیکٹر رقبے کو شدید بارشوں اور سیلاب کے سبب نقصان پہنچا ہے۔
***** ***** *****
ٹیلی کمیونیکیشن کے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے وضاحت کی ہے کہ ”سنچار ساتھی“ ایپ اختیاری ہے۔ وزیرِ موصوف کل پارلیمنٹ کے احاطے میں صحافیوں سے بات کررہے تھے۔ انھوں نے بتایا کہ کوئی صارف اگر یہ ایپ نہیں چاہتا ہے تو اپنے موبائل فون سے ہٹا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا:
Byte: Communications Minister Jyotiraditya Scindia
سندھیا نے یہ بھی بتایا کہ ”سنچار ساتھی“ ایپ کے سبب اب تک کم و بیش ڈھائی کروڑ موبائل کنکشن منقطع کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی 20 لاکھ چوری شدہ موبائل فونز کا پتہ لگانے میں کامیابی ملی ہے اور ان میں سے سات لاکھ فون اُن کے اصل مالکان کو واپس کردئیے گئے ہیں۔
***** ***** *****
بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان جاری یک روزہ کرکٹ سیریز کا دوسرا میچ آج رائے پور میں کھیلا جائے گا۔ دوپہر ڈیڑھ بجے اس میچ کا آغاز ہوگا۔ پہلا میچ جیت کر بھارت سیریز م یں ایک پوائنٹ سے آگے ہے۔
***** ***** *****
خاندیش اور مغربی مہاراشٹر کے چند اضلاع میں آئندہ تین دنوں کیلئے سردی کا یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ محکمہئ موسمیات نے جلگاؤں‘ دھولیہ، نندوربار کے ساتھ ساتھ اہلیا نگر‘ ناسک اور پال گھر اور پونے اضلاع میں سردی کی لہر کی پیش گوئی کی ہے۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ ریاست کی 264 میونسپل کاؤنسلز اور نگر پنچایتوں کیلئے رائے دہی کا عمل مکمل؛ آئندہ 21 دسمبر کو نتائج کا اعلان۔
٭ چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع میں شدید بارشوں سے متاثر کسانوں کی امداد کیلئے 56 ہزار 314 کروڑ روپؤں کے فنڈ کو منظوری؛ مرکزی وزارتِ زراعت کی پارلیمنٹ میں اطلاع۔
٭ بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرا‘یکروزہ کرکٹ میچ آج رائے پور میں کھیلا جائے گا۔
اور۔۔۔٭ خاندیش اور مغربی مہاراشٹر کے چند اضلاع میں آئندہ تین دنوں کیلئے سردی کا یلو الرٹ۔
***** ***** *****

No comments: