Thursday, 29 October 2020

 Regional News Urdu  Text Bulletin, Aurangabad. Dated : 29.10.2020, Time : 09.00 to 09.10 AM

Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad.

Date: 29 October-2020

Time: 09:00 to 09:10 am

آکاشوانی اَورنگ آباد

علاقائی خبریں

تاریخ:۲۹؍  اکتوبر  ۲۰۲۰؁

وَقت :  ۱۰:۹۔ ۰۰:۹

***** ***** *****

::::: سرخیاں::::::

٭ پیاز کی پیداوار کرنے والے کسانوں اور تاجروں سے خرید و فروخت دوبارہ شروع کرنے کی NCP کے صدر شرد پوار نے کی اپیل۔

٭ مراٹھا ریزرویشن سے متعلق آئینی بینچ تشکیل دے کر جلد از جلد سماعت کرنے کیلئے ریاستی حکومت کا عدالت ِ عظمیٰ سے تحریری مطالبہ۔

٭ اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے قائد دیویندر پھڑنویس کی جانب سے قومی صحت مشن میں مستقل تقررات کرنے کے نام پر 400 کروڑ روپئوں 

کی بدعنوانی کی شکایت۔

٭ ریاست میں کل 6 ہزار 738 کورونا کے نئے مریضوں کا اضافہ‘ علاج کے دوران 91  افراد کی موت۔

٭ مراٹھواڑہ میں کل 11 کورونا مریض ہلاک۔ ساتھ ہی 571 نئے مریض آئے منظرِ عام پر۔

اور۔۔٭ دیوالی کے موقع پر ایس۔ ٹی کارپوریشن کی جانب سے 11 تا 22 نومبر کے دوران یومیہ ایک ہزار خصوصی زائد بسوں کی خدمات 

فراہم کرنے کا فیصلہ۔

***** ***** *****

اب خبریں تفصیل سے۔۔۔۔

این سی پی کے قو می صدر شرد پوار نے پیاز کے تاجروں سے نیلا می شروع کرنے اور زرعی بازار کمیٹیوں کو بند نہ رکھنے کی اپیل کی ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے پیاز کی بر آمد پر پا بندی کے ساتھ ساتھ ذخیرہ اندوزی پر مقرر کی گئی حد کی وجہ سے کار وائی کو ٹالنے کے لیے گزشتہ تین دنوں سے ناسک ضلعے کی 12؍ زرعی بازار کمیٹیوں میں پیاز کے تاجروں نے نیلا می بند کر رکھی ہے۔ اِس پس منظر میں پوا رنے کل نا سک ضلع میں پیاز کی پیدا وار کرنے والے کسانوں اور تاجروں سے بات چیت کی۔ اُنہوں نے پیاز کے کسا نوں اور تاجروں کو مختلف مسائل کے حل کے لیے اُن کا ایک وفد مرکزی حکو مت سے گفت و شنید کے لیے دہلی لے جا نے کا تیقن دیا ۔ اِس موقعے پر اُنہوں نے کہا کہ مرکزی حکو مت ایک طرف پیاز کو زندگی کے لیے ضروری اشیاء کے زمرے سے باہر کر رہی ہے تو دو سری طرف پیاز کی در آ مدات اور بر آ مدات سے متعلق معاملات میں تاجرو ں پر کا روائی کر رہی ہے ۔ پوار نے کہا کہ اگر مرکزی حکو مت اِس سلسلے کا حل چاہتی ہے تو اُسے ریاستی حکو مت کے ساتھ مل کر پالیسی ساز فیصلہ کرنا ضروری ہے۔

دریں اثناء پوار کی اپیل پر آج پیاز کی خریدی دو بارہ شروع کرنے سے متعلق فیصلہ کرنے کے لیے تاجروں کی میٹنگ کا انعقاد کیا جائے گا۔

***** ***** *****

ریاستی حکو مت نے عدالت عظمی سے مراٹھا ریزر ویشن سے متعلق آئینی بینچ تشکیل دے کر اِس خصوص میں جاری کئے گئے عار ضی حکم پر جلد از جلد سماعت کرنے کی دوسری مر تبہ اپیل کی ہے۔ ریاستی حکو مت کے وکیل سچن پاٹل نے چیف جسٹس کو اِس سلسلے میں در خواست پیش کی ۔ اس عرضی میں کہا گیا ہیکہ سماجی اور مالی طور پر پسماندہ زمرے SEBC Reservation   سے متعلق 9؍ ستمبر کو جاری عارضی حکم کو واپس لینے کی ضرورت ہے۔ اِس سے قبل 7  اکتوبر کو بھی ریاستی حکو مت نے عدالت سے یہ درخواست کی تھی۔

***** ***** *****

بہار قانون ساز اسمبلی کے پہلے مرحلے کے انتخابات میں کل 71 حلقوں میں 53  اعشاریہ 54 فیصد رائے دہی کی گئی۔ اعلیٰ انتخابی کمشنر سنیل ارورہ نے بتایا کہ اس بار کی رائے دہی کا تناسب گذشتہ انتخابات کے مقابلے زیادہ ہے۔ 

***** ***** *****

Direct Tax کے مرکزی بورڈ کی جانب سے 39  لاکھ سے زائد ٹیکس دہندگان کو ایک لاکھ26  ہزار909 کروڑ روپیوں کا ٹیکس واپس کیا جا رہا ہے ۔ اِن میں37  لاکھ 21 ہزارIncome Tax  دہندگان کو 34  ہزار532 کروڑ روپیوں کا ٹیکس واپس دیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی ایک لاکھ 29  ہزار سے زائد معاملات میں92 ہزار 376 کروڑ روپیوں کے کار پوریٹ ٹیکس کی بھی واپسی کی جا رہی ہے۔ یکم اپریل تا27 اکتوبر 2020 کے دوران جن ٹیکس دہندگان نے Income Tax Return  داخل کیا تھا اُنہیں یہ ٹیکس واپس کیا جا رہا ہے۔

***** ***** *****

قانون ساز اسمبلی میں حزب اختلاف کے قائد دیویندر پھڑ نویس نے الزام عائد کیا ہے کہ قو می صحت مشن پر عمل در آ مد کے دوران مستقل تقررات کرنے کے نام پر کم و بیش 400کروڑ روپیوں کی بد عنوا نی کی گئی ہے۔ پھڑ نویس نے وزیر اعلیٰ اُدھو ٹھا کرے کو خط لکھ کر اِس معاملے کی جانچ کا مطا لبہ کیا ہے۔ اِس خصوص میں موصو لہ خبر کے مطا بق اُنہوں نے اِس مالی بد عنوا نی سے متعلق مکالمے کی تین آڈیو کیسیٹس بھی وزیر اعلیٰ کو فراہم کی ہے ۔

دوسری جانب وزیر صحت راجیش ٹو پے نے کہا ہے کہ مستقل تقررات کرنے کا عمل سابقہ حکو مت کے دور ہی میں شروع کیا گیا تھا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ سابق وزیر مالیات سُدھیر مُنگنٹیوار کی زیرِ قیادت سابقہ حکومت میں اس معاملے پر عمل درآمد کیلئے وزراء کا ایک گروپ تشکیل دیا گیا تھا۔

***** ***** ***** 

دیوالی کے پیش نظر ایس ٹی کار پوریشن نے 11  تا  22 نومبر کے دوران یو میہ خصوصی بسوں کے ایک ہزار سے زائد Roundsکی منصوبہ بندی کی ہے۔ یہ خصو صی بسیں ریاست کے اہم بس اسٹیشنوں سے روانہ ہوگی۔ ریاست کے وزیر حمل و نقل اور ایس ٹی کار پوریشن کے چیئر مین انیل پرَب نے بتا یا کہ اِن بسوں کا ریزر ویشن مر حلہ وار فراہم کیا جا ئے گا۔ کار پوریشن نے مسا فروں سے بسوں کا ریزر ویشن ایس ٹی کی ویب سائٹ پر کر نے کی اپیل کی ہے۔ کار پوریشن کے مرکزی دفتر سے دورانِ سفر کورونا وائرس کے پھیلائو کی روک تھام کے لیے ضروری ہدایات پر عمل در آ مد کرنے کے احکا مات ایس ٹی کی مقا می انتظا میہ کو دیئے گئے ہیں۔

***** ***** ***** 

ریاست میں کل دِن بھر میں 6 ہزار 738 کورونا کے نئے مریضوں کا اضافہ ہوا ہے۔ جس کے بعد ریاست میں اس بیماری کے کُل متاثرین کی تعداد بڑھ کر 16 لاکھ 60 ہزار 761 ہوچکی ہے۔ کل اس وباء سے ریاست میں 91 مریض ہلاک ہوگئے۔ کورونا وائرس سے اب تک 43 ہزار 554 مریضوں کی موت ہوچکی ہے۔ ساتھ ہی کل دِن بھر میں 8 ہزار 430 کورونا مریض شفاء یاب بھی ہوئے۔ ریاست میں اب تک 14 لاکھ 86 ہزار 926  افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔ فی الحال ریاست میں ایک لاکھ 29 ہزار 746 مریض زیرِ علاج ہیں۔

***** ***** *****

مراٹھواڑہ میں کل کورونا وائرس س 11 مریض ہلاک ہوگئے۔ جبکہ 571 نئے معاملات بھی سامنے آئے۔ لاتور ضلع میں کل 4 کورونا مریضوں کی موت ہوگئی‘ ساتھ ہی 66 نئے مریضوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔ اورنگ آباد ضلع میں کل اس بیماری کے 3 مریض چل بسے، جبکہ 119 نئے مریض جاں بحق ہوگئے اور 89 نئے کیسیز درج کیے گئے۔ عثمان آباد اور پربھنی اضلاع میں کل کورونا کا 1-1 مریض فوت ہوگیا۔ عثمان آباد ضلع میں 77 اور پربھنی میں 41 نئے مریضوں کا اضافہ ہوا۔ ناندیڑ ضلع میں 94‘ جبکہ جالنہ ضلع میں 79 اور ہنگولی ضلع میں 6 نئے مریض منظرِ عام پر آئے۔

***** ***** *****

ممبئی میں کل کورونا کے 358 نئے مریض پائے گئے۔ ساتھ ہی 31 کورونا متاثرین کی کل موت واقع ہوگئی۔ پونا میں کل کورونا کے 787 نئے مریض سامنے آئے، جبکہ اس بیماری سے کل 7  اموات درج کی گئی۔ ناسک ضلع میں کل 337 نئے مریضوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا اور اس بیماری کے 7 مریض ہلاک ہوگئے۔ ستارا  289‘ شولا پور 250‘ احمد نگر 230‘ سانگلی 148‘ جلگائوں 130‘ گڈچرولی 118‘ گوندیا 96‘ دھولیہ 28‘ واشم 27‘ اور رتنا گری اضلاع میں کورونا کے 13 نئے مریضوں کی موجودگی درج کی گئی۔

***** ***** *****

سوابھیمانی کسان تنظیم نے بھارتی کپاس کارپوریشن CCI سے فوری طور پر کپاس خریداری مراکز شروع کرنے کے مطالبے پر کل اورنگ آباد میں ڈویژنل کمشنر دفتر کے روبرو کپاس پھینک کر احتجاج کیا۔ حکومت کو پیش کیے گئے محضر میں کہا گیا ہے کہ دیوالی کے موقع پر کسان خانگی بیوپاریوں کو کپاس فروخت کررہے ہیں، جس سے کسانو ںکا نقصان ہورہا ہے۔ کارپوریشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ارجن دوبے نے تیقن دیا ہے کہ ماہِ نومبر کے پہلے ہفتے سے کپاس خریداری مراکز شروع کردئیے جائیں گے۔

***** ***** *****

بی جے پی کی روحانی امور سے متعلق تنظیم نے انتباہ دیا ہے کہ اگر یکم نو مبر سے ریاست کے منا دِر اور دیگر عبا دت گاہیں نہ کھو لی گئیں تو اُن کے تالے توڑ نے پڑیں گے۔ بی جے پی کی اِس تنظیم کے ریاستی صدر راچا ریہ تشار بھونسلے کی زیر قیادت ایک وفد نے کل گور نر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملا قات کی اور اپنے مطا لبات کا محضر پیش کیا۔ محضر میں کہا گیا ہے کہ مندروں کو کھولنے کے مطالبے پر 2  مرتبہ احتجاج کیا جا چکا ہے۔ اِس کے با وجود بھی حکو مت نے اِس معاملے میںکوئی فیصلہ نہیں کیا ۔

***** ***** *****

پربھنی میونسپل کارپوریشن نے نیا نل کنکشن لینے والے شہریان کو 30 نومبر تا 31 مارچ 2020 کے دوران کا بقایہ ادا کرنے پر پانی کا ٹیکس دیر سے ادا کرنے پر وصول کیا جانے والا جرمانہ معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میونسپل کمشنر دیوی داس رائو پوار نے کل یہ اطلاع دی۔ انھوں نے کہا کہ نئے کنکشن کی درخواست دینے والے شہریان سے املاک ٹیکس پہلے ادا کرنے کی شرط کو بھی نرم کردیا گیا ہے۔

***** ***** *****

خاص خبروں کی سرخیاں ایک بار پھر۔۔۔

٭ پیاز کی پیداوار کرنے والے کسانوں اور تاجروں سے خرید و فروخت دوبارہ شروع کرنے کی NCP کے صدر شرد پوار نے کی اپیل۔

٭ مراٹھا ریزرویشن سے متعلق آئینی بینچ تشکیل دے کر جلد از جلد سماعت کرنے کیلئے ریاستی حکومت کا عدالت ِ عظمیٰ سے تحریری مطالبہ۔

٭ اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے قائد دیویندر پھڑنویس کی جانب سے قومی صحت مشن میں مستقل تقررات کرنے کے نام پر 400 کروڑ روپئوں کی بدعنوانی کی شکایت۔

٭ ریاست میں کل 6 ہزار 738 کورونا کے نئے مریضوں کا اضافہ‘ علاج کے دوران 91  افراد کی موت۔

٭ مراٹھواڑہ میں کل 11 کورونا مریض ہلاک۔ ساتھ ہی 571 نئے مریض آئے منظرِ عام پر۔

اور۔۔ ٭ دیوالی کے موقع پر ایس۔ ٹی کارپوریشن کی جانب سے 11 تا 22 نومبر کے دوران یومیہ ایک ہزار خصوصی زائد بسوں کی خدمات فراہم کرنے کا فیصلہ۔

***** ***** *****


No comments: