Sunday, 2 April 2017

Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad, Date: 02.04.2017, Time : 8.40 to 8.45 AM
 
Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad.
Date - 02  April  2017
Time 8.40am to 8.45am
آکاشوانی اَورنگ آباد
علاقائی خبریں
تاریخ  :  ۲؍ اپریل  ۲۰۱۷
وَقت  :  صبح  ۴۰: ۸  -  ۴۵ :۸
***********************
 مہاراشٹر اَراضی محصول قانون میں ترمیم کرتے ہوئے نجی اَور عوامی ترقی کے لیے گائران (چراہ گاہ) اَراضی کا اِستعمال کرنے کی گنجائش والا بِل کل قانون ساز اَسمبلی میں منظور کرلیا گیا۔ پروجیکٹ اَگر نجی ہو تو متعلقہ سے گائران اَراضی کے بدلے میں اُسی دیہات میں دیگر مقام پر دُگنا اَراضی بطورِ نقصان حاصل کی جائیگی اَور یہ اَراضی  بطورِ چراہ گاہ جانوروں کے لیے فراہم کی جائیگی۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>
 عوامی خدمت گار تحفظ ترمیمی بِل کو بھی کل قانون ساز اَسمبلی میں منظور کرلیا گیا۔ اِس میں سرکاری ملازِمین اَور اَفسران پر حملہ کرنے کے جرم میں سزا کو تین سال سے پانچ کردِیا گیا ہے۔ تاہم اَیسے حملے غیر ضمانتی جرم کے طور پر دَرج کیے جائیں گے۔ اِس بل کی وَجہ سے نہ صرف سرکاری ملازِمین بلکہ تمام عوامی خدمت گاروں کو تحفظ حاصل ہوگا۔ یہ بات وَزیرِ اَعلیٰ نے کہی۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>
 رِیاست کے 2015 سے قبل کے غیر منظور شدہ تعمیرات کو جرمانہ اَدا کرکے منظور کیا جاسکتا ہے۔ غیر منظور شدہ تعمیرات کو راحت دینے کے سلسلے میں رِیاستی حکومت کے نئے قانون کے مسودے کو کل اَسمبلی میں منظور کرلیا گیا۔ 31 / دِسمبر 2015 سے قبل کی تعمیرات کو اِس نئے قانون کا فائدہ حاصل ہوگا۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>
 رِیاست کا مالی بجٹ پیش کرتے وَقت ہنگامہ آرائی کرنے والے 19/ میں سے 9/اَراکینِ اَسمبلی کو معطل کرنے کا فیصلہ کل واپس لے لیا گیا۔ پارلیمانی اُمور کے وَزیر گریش باپٹ نے معطل کرنے کے فیصلے کو واپس لینے کی تجویز پیش کی۔ اِسے زبانی رائے دَہی سے منظور کرلیا گیا۔ باقی ماندہ اَراکینِ اَسمبلی کے معطل کرنے کے فیصلے کو بھی جلد واپس لے لیا جائیگا۔ معطل کیے گئے جن اَراکینِ اَسمبلی کو واپس لیا گیا اِن میں کانگریس کے عبدالستار‘ ڈی پی ساونت‘ اَمیت جھنک‘ سنگرام تھوپٹے اَور راشٹر وادی کانگریس کے دیپک چوہان‘ نرہری جھروَڑ‘ دَتاتریہ بھرنے‘ اَودھوت تٹکرے اَور وَیبھو پیچڑ شامل ہیں۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>
 قومی اَور رِیاستی شاہرائوں سے متصل شراب اَور نشیلی اَشیاء کے فروخت کی دُکانیں بند کرنے کے فیصلے پر رِیاست میں سختی سے عمل دَرآمد کیا جائیگا۔ یہ بات Production Tax   وَزیر چندر شیکھر باون کوڑے نے کل قانون ساز اَسمبلی میں کہی۔ اِس فیصلے کی وَجہ سے رِیاست کے تقریباً 15/ ہزار سے زِیادہ دُکانیں متاثر ہوگی اَور حکومت کے تقریباً سات ہزار کروڑ روپیوں کے ٹیکس کا خسا رہ ہوگا۔ اس کی اطلاع باون کوڑے نے اِجلاس میں دی۔ یہ شراب کی دُکانوں کے مالک اَگر اَپنی دُکانیں دوسری جگہ منتقل کرتے ہیں تو اُن سے جگہ تبدیلی کا ٹیکس نہیں لیا جائیگا۔ اس کی وَضاحت وَزیرِ موصوف نے کی۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>
 رِیاست میں دو سال سے جاری جل یُکت شیوار اِسکیم صرف دِکھاوا ہے۔ گتہ داروں کی سہولت کے لیے اِس اِسکیم کے تحت کام ہورَہے ہیں۔ اَیسا اِلزام حزبِ مخالف پارٹی رَہنما دھننجے منڈے نے عائد کیا۔ وہ کل قانون ساز کونسل میں مخاطب تھے۔
 اُنھوں نے کہا کہ جل یُکت شیوار اِسکیم کے تحت کام کرتے وَقت صرف ندی‘ گہرائی اَور توسیع کے کاموں پر زور دِیا گیاہے۔ اس پر کئی ماہرین نے شک کا اِظہار کیا ہے۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>
 سخت وَصولی ڈائریکٹریٹ نے تین سو جعلی کمپنیوں کا پتہ لگانے کے لیے ممبئی‘ دِلّی‘ اَحمد آباد‘ سمیت تمام ملک کے 110/ مقامات پر چھاپے مارے۔ ان کمپنیوں نے کرنسی تبدیلی کے دَور میں 3900/ کروڑ روپیوں کی بلیک منی‘ وائٹ کرنے کے شک میں یہ چھاپے مارے گئے۔ اِن چھاپوں میں ممبئی میں جعلی کمپنی چلانے والے ایک فرد نے سابق نائب وَزیرِ اَعلیٰ چھگن بھجبل کو تقریباً 46/ کروڑ 70/ لاکھ روپئے دینے کی اِطلاع موصول ہوئی ہے۔ یہ بات ڈائریکٹریٹ ذَرائع نے کہی ۔ جعلی کمپنیوں کے خلاف مہم میں وَقت ِ واحد میں 16/ رِیاستوں میں کی گئی یہ سب سے بڑی کاروائی ہے۔ اس کی اِطلاع پی ٹی آئی خبر رَساں ایجنسی کو دی گئی۔
 اِسی بیچ اِنڈین ریزرو بینک سے کل علیحدہ سخت وَصولی شعبہ شروع کررَہا ہے۔ بینکس کے اُصولوں کی خلاف وَرزی کرنے کی جانچ اَور خاطیوں کے خلاف کاروائی یہ شعبہ کرے گا۔ مملکتی وَزیر برائے مالیات سنتوش گنگوار نے اِسکی اِطلاع دی۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>
 کسانوں کو قرض معافی نہیں دی جارَہی ہے تو حکومت اِقتدار چھوڑ دیں۔ یہ بات سابق نائب وَزیرِ اَعلیٰ اَجیت پوار نے کہی۔ کسانوں کے قرض معافی کیلئے نکالی گئی چاندا سے باندا سنگھرش یاترا کل اَورنگ آباد پہنچی۔ اس موقع پر وہ اِجلاس سے مخاطب تھے۔ حکومت صنعتکاروں کو قرض معافی دیتی ہے تاہم کسانوں کو نہیں اَیسا اِلزام بھی پوار نے عائد کیا۔ سابق وَزیرِ اَعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے اِس موقع پر اَپنی مخاطبت میں کہا کہ کسانوں کو قرض معافی دینے کے لیے حکومت کے پاس مناسب وَقت کب آئیگا؟ کانگریس۔ راشٹروادی کانگریس سمیت تمام حزبِ مخالف پارٹیاں اِس رَیلی میں شامل تھیں۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>

No comments: