Wednesday, 5 April 2017

Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad.
Date - 05  April  2017
Time 8.40am to 8.45am
آکاشوانی اَورنگ آباد
علاقائی خبریں
تاریخ  :  ۵؍ اپریل  ۲۰۱۷
وَقت  :  صبح  ۴۰: ۸  -  ۴۵ :۸
***********************
 زِراعت کے شعبے میں معقول سرمایہ کاری کرتے ہوئے آئندہ چار سالوں میں کسانوںکی آمدنی دوگنی کی جائے گی۔ وَزیرِ اَعلیٰ دیویندر پھڑنویس نے حکومت کا یہ مؤقف دوہرایا۔ وَزیرِ اَعلیٰ پھڑنویس چندر پور ضلعے کے مُول میں سابق وَزیرِ اَعلیٰ دادا صاحب کمّنوار کے مجسّمے کی نقاب کشائی کررَہے تھے۔ اِس موقع پر سابق وَزیرِ اَعلیٰ کے نام سے منسوب شاہراہ کا بھی اُنھوں نے اِفتتاح کیا۔ تقریب کے موقع پر منعقدہ جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے پھڑنویس نے کہا کہ حکومت کی ترجیح کسانوں کو قرض معافی دینے کی بجائے سینچائی‘ بجلی اَور بجلی پمپوں کی دَستیابی یقینی بنانے‘ ہر ضرورت مند کو کنواں فراہم کرنے‘ زَرعی اَشیاء کے لیے بازار دَستیاب کروانے اَور زِراعت میں جدید تکنالوجی کا اِستعمال کرنے پر ہیں۔ وَزیرِ اَعلیٰ نے رِیاستی حکومت کی جانب سے گذشتہ دو سالوں میں کسانوں کے لیے کیے گئے کام پر بھی توجہ مبذول کروائی۔ اُنھوں نے کہا کہ قرض معافی دینے کے بعد کسان دوبارہ مقروض ہونے کا خدشہ ہے۔ اس کے بجائے اُنہیں آمدنی کے متبادل ذَرائع دَستیاب کرواکے معاشی طور پر مستحکم کیا جاسکتا ہے۔ وَزیرِ اَعلیٰ نے کہا کہ بہترین سہولیات کی فراہمی کے بغیر زِراعت کو فائدہ مند پیشہ نہیں بنایا جاسکتا۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>
 اُتّر پردیش حکومت نے کل رِیاست کے کسانوں کے ایک لاکھ رُوپئوں تک کے زَرعی قرض معاف کرنے کا فیصلہ کیا۔ اِس فیصلے سے اُتر پردیش کے ڈھائی کروڑ کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔ نئے وَزیرِ اَعلیٰ یوگی آدِتیہ ناتھ کی صدارت میں منعقدہ رِیاستی کابینہ کے پہلے اِجلاس میں یہ فیصلہ لیا گیا۔ اِس فیصلے کے ساتھ اُتّر پردیش میں اِقتدار میں آنے کے بعد کسانوں کے قرضۂ جات معاف کرنے کا بھارتیہ جنتا پارٹی کا تیقن پورا ہوا ہے۔ اِس فیصلے سے سرکاری خزانے پر 36000/ ہزار کروڑ رُوپئوں کا اِضافی بوجھ پڑیگا۔
 دَریں اَثناء شیوسینا نے اُتّر پردیش کی طرز پر مہاراشٹر میں بھی کسانوں کے قرضۂ جات معاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ شیوسینا صدر اُدّھو ٹھاکرے نے کہا کہ حکومت جب اُتّر پردیش جیسی بڑی رِیاست میں کسانوں کے قرضے معاف کرنے کا فیصلہ کرسکتی ہے تو مہاراشٹر کو بھی اِس بارے میں پیچھے نہیں رَہنا چاہیے۔ اُنھوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں کسان غیر موسمی بارِش‘ ژالہ باری اَور دیگر قدرتی آفات کے ساتھ ساتھ قرضوں سے تنگ آکر خودکُشی کررَہے ہیں۔ اِس صورتحال میں اُنکے قرضے معاف کرنا بے حد ضروری ہوگیا ہے۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>
 نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے قومی صدر شرد پوار نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وَعدے پورے نہ کرنا BJP کی تہذیب ہے اَور اِسی وَجہ سے کسانوں کیلئے قرض معافی اَور دھنگر سماج کیلئے ریزرویشن فراہم کرنے جیسے مسائل حل نہیں کیے جارَہے ہیں۔
 پوار کل پنویل میں شیتکری سنگھرش یاترا کے اِختتام کے موقع پر بول رَہے تھے۔ اُنھوں نے کسانوں سے خود کُشی سے گریز کرنے کی بھی اَپیل بھی کی۔ اِس موقعے پر کانگریسی رَہنما اَور سابق وَزیرِ اَعلیٰ نارائن رانے نے سوال کیا کہ نو ہزار کسانوں کی خود کُشی کے واقعات پر موجودہ وَزیرِ اَعلیٰ پر کب مقدمہ دَرج کیا جائیگا؟ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے رِیاستی صدر اَور رُکنِ پارلیمنٹ اَشوک چوہان نے کسانوں کیلئے قرض معافی کا اِعلان ہونے تک اَپنی جدوجہد جاری رَکھنے کا عزم دوہرایا۔ اِس موقعے پر قانون ساز کونسل میں حزبِ اِختلاف کے رَہنما دھننجے منڈے‘ ریپبلکن پارٹی کے جوگندر کواڑے‘ شیتکری کامگار پارٹی کے جینت پاٹل اَور دیگر شخصیات موجود تھیں۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>
 وَزیرِ اَعظم نریندر مودی کے آکاشوانی پر نشر ہونے والے پروگرام ’’من کی بات‘‘ کی طرز پر وَزیرِ اَعلیٰ دیویندر پھڑنویس بھی ٹیلی ویژن پر عوام سے خطاب کرینگے۔ پروگرام کی پہلی قسط کی فلمبندی حال ہی میں مکمل ہوئی ہے۔ ’’می مُکھیہ منتری بولتوئے‘‘ اِس پروگرام کا نام ہوگا، جسے اِتوار کے دِن سہیادری چینل سمیت مراٹھی نیوز چینلوں پر نشر کیے جانے کا اِمکان ہے۔ کہا جارَہا ہے کہ اَپوزیشن جماعتوں کی سنگھرش یاترا کے جواب میں اِسے نشر کیا جارَہا ہے۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>
 ممبئی کی متنازِعہ آدَرش ہائوزِنگ سوسائٹی گھپلہ معاملے میں سابق وَزیرِ اَعلیٰ اَشوک چوہان پر کاروائی سے متعلق گورنر کے مؤقف تبدیل کرنے پر ممبئی ہائیکورٹ نے سوال کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ دِسمبر 2013 میں اُس وَقت کے گورنر کے شنکر نارائنن نے مرکزی تفتیش بیورو‘CBIکو چوہان پر کاروائی کی اِجازت نہیں دی تھی۔ لیکن فروری 2016 میں موجودہ گورنر سی وِدّیا ساگر رائو نے CBI کو چوہان پر کاروائی کی اِجازت دیدی ہے۔ عدالت نے پوچھا ہیکہ اِس وَقفے کے دَرمیان صورتحال میں کس طرح کی تبدیلی رُونما ہوئی ہے۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>
 میڈیکل کونسل آف اِنڈیا‘ MCI نے اُتّر پردیش اَور تمل ناڈو میں بعض پرائیویٹ کالجوں کو ہدایت دی ہیکہ وہ تقریباً پانچ سو طلبا کے داخلے منسوخ کردیں جنھوں نے مبینہ طور پر NEET اِمتحان نہیں دِیا تھا۔ MCI سیکریٹری ڈاکٹر رینا نیّر کے مطابق شبہ ہیکہ یہ داخلے بڑی رَقم لے کر پچھلے دَروازے سے دِئیے گئے ہیں کیونکہ یہ وہ رِیاستیں ہیں جنھوں نے NEET کو چنا تھا۔ ڈاکٹر نیّر نے کہا کہ MCI کی نگراں کمیٹی نے پایا کہ اِن اِداروں نے اَیسے طلباء کو داخلہ دِیا ہے جو NEET اِمتحان میں شریک نہیں تھے۔ مرکز نے پچھلے سال رِیاستی سرکاروں سے کہا تھا کہ وہ یا تو اَپنے طور پر اِمتحان کروائیں یا NEETکو چنیں۔ نئی دِلّی میں ڈینٹل کونسل آف اِنڈیا کے ذَرائع کے مطابق ڈینٹل کونسل آف اِنڈیا بھی ملک بھر میں ڈینٹل کالجوں میں داخلوں کی چھان بین کررَہی ہے۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>
 رام نومی کا تہوار کل مذہبی عقیدت و اِحترام سے منایا گیا۔ اَورنگ آباد شہر کے کمبھار واڑہ‘سمرتھ نگر‘ اَیودھیا نگری اَور جسونت پورہ علاقوں کے رام مندروں میں دوپہر بارہ بجے رام جنم تقریب منائی گئی۔ مراٹھواڑہ کے دیگر اَضلاع بیڑ اَور پربھنی میں بھی رام جنم تقریبات منائی گئیں۔
<<>><<>><<>><<>><<>><<>>

No comments: