Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad, Date: 15.11.2018 ,Time : 8.40-8.45 am
Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad.
Date: 15 November 2018
Time 8:40 to 8:45 am
آکاشوانی اَورنگ آباد
علاقائی خبریں
تاریخ: ۱۵؍ نومبر ۲۰۱۸
وَقت: صبح ۴۰:۸۔ ۴۵:۸
***** ***** *****
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس آئندہ 11/ دسمبر سے شروع ہوگا۔ کل نئی دہلی میں مرکزی وزیرِ داخلہ راجناتھ سنگھ کی زیرِ صدارت پارلیمانی اُمور کمیٹی کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کے دوران راجیہ سبھا میں 8/ اور لوک سبھا میں 15/ اہم بل پیش کیے جائیں گے۔ پارلیمانی اُمور کے مملکتی وزیر وجئے گوئل نے کل اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے یہ اطلاع دی۔ 8/ جنوری تک چلنے والے اس اجلاس میں رافیل جنگی جہاز کی خرید‘ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر اور مسلم خواتین سے متعلق طلاقِ ثلاثہ جیسے موضوعات پر بحث متوقع ہے۔
***** ***** *****
مرکزی وزیرِ دیہی ترقیات نریندر سنگھ تومر کو پارلیمانی اُمور کی وزارت کا اضافی قلمدان سونپا گیا ہے‘ ان کے علاوہ ڈی وی سدانند گوڈا کو وزیر برائے کیمیاوی اشیاء و کیمیاوی کھاد بنایا گیا ہے۔ مرکزی وزیر اننت کمار کی موت کے باعث تومر اور سدانند گوڈا کو یہ قلمدان تفویض کیے گئے ہیں۔
***** ***** *****
وزیرِ اعلیٰ دیویندر پھڑنویس نے کہا ہے کہ مراٹھا سماج کو ریزرویشن دیئے جانے کے مسئلے پر اس ماہ کے اواخر تک قطعی فیصلہ کرلیا جائیگا۔ کل اکولہ میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ریاستی کمیشن برائے پسماندہ طبقات کو 15/ نومبر تک مراٹھا سماج کی سماجی اور اقتصادی صورتحال پر رپورٹ پیش کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ یہ رپورٹ موصول ہونے کے بعد اس ماہ کے اواخر تک بقیہ آئینی عمل مکمل کرلیا جائیگا۔ وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ مراٹھا سماج کو مجوزہ ریزرویشن میں آئینی نکتۂ نظر سے کوئی سقم باقی نہ رہے اس لیے یہ لائحہ عمل اختیار کیا جارہا ہے۔
اسی دوران کمیشن برائے پسماندہ طبقات کے سربراہ سبکدوش جج ایم جی گائیکواڑ آج اپنی رپورٹ چیف سیکریٹری کو پیش کرسکتے ہیں۔
***** ***** *****
بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر رائو صاحب دانوے نے اشارہ دیا ہیکہ آئندہ انتخابات میں شیوسینا کے ساتھ اتحاد برقرار رہے گا۔ کل تھانہ میں صحیفہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بی جے پی اپنی ہم خیال جماعتوں کو ساتھ لیکر آئندہ انتخاب لڑے گی۔ انھوں نے کہا کہ ایودھیا مسئلے پر بی جے پی‘ شیوسینا کے مؤقف کی حمایت کرتی ہے۔ دانوے نے مزید کہا کہ گذشتہ دو ہفتوں میں ریاست کے 48/ لوک سبھا حلقوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اسمبلی کے 288/ اور لوک سبھا کے 48/ حلقوں میں پارٹی کارکنوں کو متحد کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
***** ***** *****
عدالت عظمیٰ کی جانب سے احکامات جاری کیے جانے کے باوجود گتہ داروں کے بلوں کی ادائیگی میں ٹال مٹول کرنے پر گوداوری پاٹ بندھارے وکاس مہا منڈل اور لابھ شیتر وکاس پرادھیکرن کے اورنگ آباد میں موجود دفاتر ضبط کرنے کا حکم اورنگ آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے دیا ہے۔ اس خصوص میں ضلعی عدالت میں داخل کردہ ہتک عدالت کی عرضداشت پر سماعت کے دوران کل یہ فیصلہ دیا گیا۔
***** ***** *****
ریاستی اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے قائد رادھا کرشن وکھے پاٹل نے کل مراٹھواڑہ کے ہنگولی‘ لاتور اور عثمان آباد اضلاع میں قحط کی صورتحال کا معائنہ کیا۔ عثمان آباد ضلع کے لوہارا تعلقے کے دورے کے بعد انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت 8/ ماہ کی منصوبہ بندی کرے اور کسانوں کو فی ہیکٹر 50/ ہزار روپئے کی مالی امداد دے۔ نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خریف کی فصل تباہ ہونے کے بعد ربیع کی فصلوں کی تخم ریزی بھی ابھی تک نہیں ہوسکی ہے۔ اس لیے حکومت کی جانب سے کسانوں کی امداد ضروری ہے۔ اس کے علاوہ پانی اور چارے کے مسئلے پر بھی فوری اقدامات ضروری ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دھنگر۔ مسلم اور مراٹھا سماج کو ریزرویشن دینے سے متعلق حکومت کی نیت صاف نہیں ہے۔
اسی دوران ہنگولی ضلع کے اونڈھا تعلقے کے پمپل دری میں کسانوں سے گفت و شنید کے بعد انھوں نے سوال اٹھایا کہ ضلع کے اونڈھا اور بسمت تعلقوں کو کس بناء پر قحط زدہ علاقوں کی فہرست سے باہر رکھا گیا ہے اور الزام عائد کیا کہ متعلقہ افسران نے غلط اعداد و شمار وضع کرکے بیمہ کمپنیوں سے ساز باز کرلی ہے۔ اس کے علاوہ لاتور ضلع کے اوسا تعلقے میں قحط کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وکھے پاٹل نے کہا کہ متاثرہ علاقوں کو قحط زدہ قرار دینے کا اعلان کرنے میں حکومت تضیعِ اوقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
***** ***** *****
حکومت نے مٹی کا تیل لینے کیلئے اہل افراد سے گیس کنکشن نہ ہونے کا حلف نامہ لازمی قرار دیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت اورنگ آباد ضلع کے 2/ لاکھ 85/ ہزار 409/ حلف نامے موصول ہوئے ہیں۔ یہ اطلاع ضلع سپلائی افسر ڈاکٹر بھارت کدم نے دی۔
***** ***** *****
Date: 15 November 2018
Time 8:40 to 8:45 am
آکاشوانی اَورنگ آباد
علاقائی خبریں
تاریخ: ۱۵؍ نومبر ۲۰۱۸
وَقت: صبح ۴۰:۸۔ ۴۵:۸
***** ***** *****
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس آئندہ 11/ دسمبر سے شروع ہوگا۔ کل نئی دہلی میں مرکزی وزیرِ داخلہ راجناتھ سنگھ کی زیرِ صدارت پارلیمانی اُمور کمیٹی کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کے دوران راجیہ سبھا میں 8/ اور لوک سبھا میں 15/ اہم بل پیش کیے جائیں گے۔ پارلیمانی اُمور کے مملکتی وزیر وجئے گوئل نے کل اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے یہ اطلاع دی۔ 8/ جنوری تک چلنے والے اس اجلاس میں رافیل جنگی جہاز کی خرید‘ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر اور مسلم خواتین سے متعلق طلاقِ ثلاثہ جیسے موضوعات پر بحث متوقع ہے۔
***** ***** *****
مرکزی وزیرِ دیہی ترقیات نریندر سنگھ تومر کو پارلیمانی اُمور کی وزارت کا اضافی قلمدان سونپا گیا ہے‘ ان کے علاوہ ڈی وی سدانند گوڈا کو وزیر برائے کیمیاوی اشیاء و کیمیاوی کھاد بنایا گیا ہے۔ مرکزی وزیر اننت کمار کی موت کے باعث تومر اور سدانند گوڈا کو یہ قلمدان تفویض کیے گئے ہیں۔
***** ***** *****
وزیرِ اعلیٰ دیویندر پھڑنویس نے کہا ہے کہ مراٹھا سماج کو ریزرویشن دیئے جانے کے مسئلے پر اس ماہ کے اواخر تک قطعی فیصلہ کرلیا جائیگا۔ کل اکولہ میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ریاستی کمیشن برائے پسماندہ طبقات کو 15/ نومبر تک مراٹھا سماج کی سماجی اور اقتصادی صورتحال پر رپورٹ پیش کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ یہ رپورٹ موصول ہونے کے بعد اس ماہ کے اواخر تک بقیہ آئینی عمل مکمل کرلیا جائیگا۔ وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ مراٹھا سماج کو مجوزہ ریزرویشن میں آئینی نکتۂ نظر سے کوئی سقم باقی نہ رہے اس لیے یہ لائحہ عمل اختیار کیا جارہا ہے۔
اسی دوران کمیشن برائے پسماندہ طبقات کے سربراہ سبکدوش جج ایم جی گائیکواڑ آج اپنی رپورٹ چیف سیکریٹری کو پیش کرسکتے ہیں۔
***** ***** *****
بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر رائو صاحب دانوے نے اشارہ دیا ہیکہ آئندہ انتخابات میں شیوسینا کے ساتھ اتحاد برقرار رہے گا۔ کل تھانہ میں صحیفہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بی جے پی اپنی ہم خیال جماعتوں کو ساتھ لیکر آئندہ انتخاب لڑے گی۔ انھوں نے کہا کہ ایودھیا مسئلے پر بی جے پی‘ شیوسینا کے مؤقف کی حمایت کرتی ہے۔ دانوے نے مزید کہا کہ گذشتہ دو ہفتوں میں ریاست کے 48/ لوک سبھا حلقوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اسمبلی کے 288/ اور لوک سبھا کے 48/ حلقوں میں پارٹی کارکنوں کو متحد کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
***** ***** *****
عدالت عظمیٰ کی جانب سے احکامات جاری کیے جانے کے باوجود گتہ داروں کے بلوں کی ادائیگی میں ٹال مٹول کرنے پر گوداوری پاٹ بندھارے وکاس مہا منڈل اور لابھ شیتر وکاس پرادھیکرن کے اورنگ آباد میں موجود دفاتر ضبط کرنے کا حکم اورنگ آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے دیا ہے۔ اس خصوص میں ضلعی عدالت میں داخل کردہ ہتک عدالت کی عرضداشت پر سماعت کے دوران کل یہ فیصلہ دیا گیا۔
***** ***** *****
ریاستی اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے قائد رادھا کرشن وکھے پاٹل نے کل مراٹھواڑہ کے ہنگولی‘ لاتور اور عثمان آباد اضلاع میں قحط کی صورتحال کا معائنہ کیا۔ عثمان آباد ضلع کے لوہارا تعلقے کے دورے کے بعد انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت 8/ ماہ کی منصوبہ بندی کرے اور کسانوں کو فی ہیکٹر 50/ ہزار روپئے کی مالی امداد دے۔ نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خریف کی فصل تباہ ہونے کے بعد ربیع کی فصلوں کی تخم ریزی بھی ابھی تک نہیں ہوسکی ہے۔ اس لیے حکومت کی جانب سے کسانوں کی امداد ضروری ہے۔ اس کے علاوہ پانی اور چارے کے مسئلے پر بھی فوری اقدامات ضروری ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دھنگر۔ مسلم اور مراٹھا سماج کو ریزرویشن دینے سے متعلق حکومت کی نیت صاف نہیں ہے۔
اسی دوران ہنگولی ضلع کے اونڈھا تعلقے کے پمپل دری میں کسانوں سے گفت و شنید کے بعد انھوں نے سوال اٹھایا کہ ضلع کے اونڈھا اور بسمت تعلقوں کو کس بناء پر قحط زدہ علاقوں کی فہرست سے باہر رکھا گیا ہے اور الزام عائد کیا کہ متعلقہ افسران نے غلط اعداد و شمار وضع کرکے بیمہ کمپنیوں سے ساز باز کرلی ہے۔ اس کے علاوہ لاتور ضلع کے اوسا تعلقے میں قحط کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وکھے پاٹل نے کہا کہ متاثرہ علاقوں کو قحط زدہ قرار دینے کا اعلان کرنے میں حکومت تضیعِ اوقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
***** ***** *****
حکومت نے مٹی کا تیل لینے کیلئے اہل افراد سے گیس کنکشن نہ ہونے کا حلف نامہ لازمی قرار دیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت اورنگ آباد ضلع کے 2/ لاکھ 85/ ہزار 409/ حلف نامے موصول ہوئے ہیں۔ یہ اطلاع ضلع سپلائی افسر ڈاکٹر بھارت کدم نے دی۔
***** ***** *****
No comments:
Post a Comment