Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad.
Date: 01 November 2018
Time: 8:40 to 8:45 am
آکاشوانی اَورنگ آباد
علاقائی خبریں
تاریخ: یکم ؍ نومبر ۲۰۱۸
وَقت: صبح ۴۰:۸۔ ۴۵:۸
ریاست کے 23؍ اضلاع کے تقریباً151؍ تعلقوں کو حکو مت نے قحط زدہ قرار دیا ہے۔اِس میں سے112؍ تعلقوں میں شدید اور
39؍ تعلقوں میں اوسط در جے کے قحط کا اعلان کیا گیا ۔اِن میں مراٹھواڑے کے45؍تعلقوں کو شدید اور3؍ تعلقوں کو اوسط در جے کے قحط سے متاثرہ قرار دیا گیا ہے ۔ اورنگ آباد اور بیڑ تعلقے میں شدیدقحط جبکہ جالنہ ،عثمان آ باد اورپر بھنی ضلعے کے کچھ تعلقوں کو چھوڑ کر
بقیہ تمام تعلقوں کو شدید قحط سے متاثرہ ہونے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ناندیڑ ضلعے کے مُدکھیڑ میں شدید قحط جبکہ ناندیڑ ضلعے کاعمری،لاتور ضلعے کے شِرور اننت پال اور ہنگولی ضلعے کا کلمنوری تعلقہ اوسط درجے کے قحط سے متاثرہ تعلقوں میں شامل ہیں۔اِن تعلقوں کو قحط سے راحت دلانے کے لیے متعلقہ ضلع کلکٹروں کو منا سب اقدا مات کر نے کی ذمے داری سونپ دی گئی ہے ۔
***** ***** *****
احمد نگر اور ناسک ضلعے سے پیٹھن کے جائیکواڑی ڈیم کے لیے پانی چھوڑ نے کے معاملے میںسپریم کورٹ نے احمد نگر کے وِکھے پاٹل اِمدادی شکر کا رخانے اور دیگر کی جانب سے داخل کی گئی در خواست مُسترد کر تے ہوئے اِس سلسلے میں ممبئی ہائی کور ٹ کے فیصلے کو بر قرار رکھا ہے۔ اِسکے سبب اب اِن دو نوں اضلاع سے جائیکواڑی ڈیم کے لیے پانی چھوڑ نے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ محکمہ آبپا شی کے ایکزیکیٹو اِنجینئر کِرن دیشمکھ نے اطلا ع دی ہے کہ سپریم کور ٹ کے اِس فیصلے کے بعد آج صبح آٹھ بجے سے نیل ونڈے ڈیم سے جائیکواڑی ڈیم کے لیے پانی چھوڑا جائے گا۔اُنھوں نے بتا یا کہ نیل ونڈے ڈیم سے 3.85؍ اور مُڑا ڈیم سے 1.90؍میلن گھن فُٹ پانی چھوڑ ا جائے گا۔ اُنھوں نے اپیل کی کہ ندی کا بہائو تیز ہے لہذا کوئی بھی ندی میں اُتر کر احتجاج نہ کریں۔
اِسکے علا وہ پر ورا ڈیم سے 3.85؍مِلین گھن فٹ ، گنگا پور ڈیم سے 0.5؍، دار نا ڈیم سے 2.4؍ مِلین گھن فٹ اور پال کھیڑ کے آ بی ذخائر سے0.5؍ مِلین گھن فٹ پانی چھوڑا جائے گا۔
***** ***** *****
گجرات کے نر مدا ضلعے میں تعمیر کیئے گئئے سر دار ولبھ بھائی پٹیل کے مجسمے Statu of Unity کی نقاب کشائی کل وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ اِس تقریب میں 182؍ میٹر اونچا مجسمہ تعمیر کرنے والے رام سُتار کا استقبال بھی کیا گیا۔ مجسمے کے قریب دیوار ِ اتحاد کی نقاب کُشائی بھی وزیر اعظم کے ہاتھوں عمل میں آئی ۔
***** ***** *****
Date: 01 November 2018
Time: 8:40 to 8:45 am
آکاشوانی اَورنگ آباد
علاقائی خبریں
تاریخ: یکم ؍ نومبر ۲۰۱۸
وَقت: صبح ۴۰:۸۔ ۴۵:۸
ریاست کے 23؍ اضلاع کے تقریباً151؍ تعلقوں کو حکو مت نے قحط زدہ قرار دیا ہے۔اِس میں سے112؍ تعلقوں میں شدید اور
39؍ تعلقوں میں اوسط در جے کے قحط کا اعلان کیا گیا ۔اِن میں مراٹھواڑے کے45؍تعلقوں کو شدید اور3؍ تعلقوں کو اوسط در جے کے قحط سے متاثرہ قرار دیا گیا ہے ۔ اورنگ آباد اور بیڑ تعلقے میں شدیدقحط جبکہ جالنہ ،عثمان آ باد اورپر بھنی ضلعے کے کچھ تعلقوں کو چھوڑ کر
بقیہ تمام تعلقوں کو شدید قحط سے متاثرہ ہونے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ناندیڑ ضلعے کے مُدکھیڑ میں شدید قحط جبکہ ناندیڑ ضلعے کاعمری،لاتور ضلعے کے شِرور اننت پال اور ہنگولی ضلعے کا کلمنوری تعلقہ اوسط درجے کے قحط سے متاثرہ تعلقوں میں شامل ہیں۔اِن تعلقوں کو قحط سے راحت دلانے کے لیے متعلقہ ضلع کلکٹروں کو منا سب اقدا مات کر نے کی ذمے داری سونپ دی گئی ہے ۔
***** ***** *****
احمد نگر اور ناسک ضلعے سے پیٹھن کے جائیکواڑی ڈیم کے لیے پانی چھوڑ نے کے معاملے میںسپریم کورٹ نے احمد نگر کے وِکھے پاٹل اِمدادی شکر کا رخانے اور دیگر کی جانب سے داخل کی گئی در خواست مُسترد کر تے ہوئے اِس سلسلے میں ممبئی ہائی کور ٹ کے فیصلے کو بر قرار رکھا ہے۔ اِسکے سبب اب اِن دو نوں اضلاع سے جائیکواڑی ڈیم کے لیے پانی چھوڑ نے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ محکمہ آبپا شی کے ایکزیکیٹو اِنجینئر کِرن دیشمکھ نے اطلا ع دی ہے کہ سپریم کور ٹ کے اِس فیصلے کے بعد آج صبح آٹھ بجے سے نیل ونڈے ڈیم سے جائیکواڑی ڈیم کے لیے پانی چھوڑا جائے گا۔اُنھوں نے بتا یا کہ نیل ونڈے ڈیم سے 3.85؍ اور مُڑا ڈیم سے 1.90؍میلن گھن فُٹ پانی چھوڑ ا جائے گا۔ اُنھوں نے اپیل کی کہ ندی کا بہائو تیز ہے لہذا کوئی بھی ندی میں اُتر کر احتجاج نہ کریں۔
اِسکے علا وہ پر ورا ڈیم سے 3.85؍مِلین گھن فٹ ، گنگا پور ڈیم سے 0.5؍، دار نا ڈیم سے 2.4؍ مِلین گھن فٹ اور پال کھیڑ کے آ بی ذخائر سے0.5؍ مِلین گھن فٹ پانی چھوڑا جائے گا۔
***** ***** *****
گجرات کے نر مدا ضلعے میں تعمیر کیئے گئئے سر دار ولبھ بھائی پٹیل کے مجسمے Statu of Unity کی نقاب کشائی کل وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ اِس تقریب میں 182؍ میٹر اونچا مجسمہ تعمیر کرنے والے رام سُتار کا استقبال بھی کیا گیا۔ مجسمے کے قریب دیوار ِ اتحاد کی نقاب کُشائی بھی وزیر اعظم کے ہاتھوں عمل میں آئی ۔
***** ***** *****
سردار پٹیل کی جینتی کے موقعے پر کل ملک بھر میں قو می یکجہتی کاپیغام دینے والی ایکتا دوڑ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اِس موقعے پر کل ممبئی میں گور نر سی وِدّیا ساگر رائو اور وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس نے ایکتا دوڑ کو ہری جھنڈی دکھائی اور سردار پٹیل اور سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے مجسمے پر گلہائے عقیدت پیش کیئے۔
مراٹھواڑے میں اورنگ آباد ، بیڑ،لاتور، عثمان آ باد ،پر بھنی ،ہنگولی ،جالنہ اور ناندیڑ میں بھی اِس موقعے پر ایکتا دوڑ کا اہتمام کیا گیا تھا۔
***** ***** *****
سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی جینتی کل ملک بھر میںسنکلپ دن کے طور پر منائی گئی۔اِس موقعے پر کانگریس صدر راہل گاندھی، UPA کی صدر سو نیا گاندھی، اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منمو ہن سنگھ نے دِلّی میں شکتی اِستھل پہنچ کر اندارا گاندھی کی سما دھی پر گلہائے عقیدت پیش کیئے۔
***** ***** *****
اغذیہ اور عوامی فراہمی کے وزیر گِریش باپٹ نے کہا ہے کہ شہر یان کو اب راشن دکانوں سے اناج کے ساتھ ساتھ آئرن اور آیو ڈین آمیزنمک بھی فراہم کیا جائے گا۔کل ممبئی کے گِر گائوں میں باپٹ کے ہاتھوں آ یو ڈین آمیز نمک تقسیم کیا گیا ۔ اِس موقعے پر خطاب کر تے ہوئے اُنھوں نے واضح کیا کہ عام شہری بھی راشن دکانوں سے بغیر راشن کارڈ کے آیو ڈین آمیز نمک حاصل کر سکتے ہیں۔
اُنھوں نے بتا یا کہ یہ نمک راشن دکانوں پر 14؍ روپئے فی کلو کے حساب سے دستیاب ہو گا۔
***** ***** *****
علاقائی کمشنر ڈاکٹر پُر شو تّم بھا پکر نے کل عثمان آ باد ضلعے کا دورہ کر کے قحط کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اِس موقعے پر اُنھوں نے ریاستی حکو مت کی جانب سے مراٹھواڑے کی تر قی کے لیے کیئے جا رہے اقدا مات کی معلو مات فراہم کی۔ اور عثمان آ باد ضلعے کو خشک سالی سے راحت دلا نے کے لیے تقا ضہ کر نے والے کو کام،پانی کے ذخیرے کو پینے کے لیے مختص کر نے، چارے کا انتظام اور زراعت کے لیے بوند بوندآبپاشی کے طریقے کو فروغ دینے کے لیے متعلقہ افسران کو ہدا یات دی۔
***** ***** *****
ریاستی حکو مت کے چار سال مکمل ہو نے کے موقعے پرحکو مت کی مختلف پا لیسیوں کی مذمت میں کل ریاستی یوا کانگریس کی جانب سے ریاست بھر میںمضحیکہ خیز یو گا آسن کر کے احتجاج کیا گیا۔ اورنگ آباد میں کانگریس کے علاقائی صدر ستیہ جیت تانبے کی موجود گی میں یہ احتجاج کیا گیا۔
***** ***** *****
No comments:
Post a Comment