Wednesday, 20 November 2019

 Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad.
Date: 20 November 2019
Time:  8:40 to 8:45 am
آکاشوانی اَورنگ آباد
علاقائی خبریں
تاریخ:  ۲۰ ؍نومبر  ۲۰۱۹ئ؁
وَقت: صبح ۴۰:۸۔ ۴۵:۸

 ریاست کی ضلع پریشدوں کے صدور کے عہدے سے متعلق ریزر ویشن کے لیے کل ممبئی میں قرعہ اندازی کی گئی۔ اورنگ آباد اور پر بھنی اضلاع کی ضلع پریشدوں کے صدور کا عہدہ کُھلے زمرے کی خواتین کے لیے مختص کیاگیا ہے۔ جالنہ ضلع پریشد صدر درج فہرست ذات کے لیے ‘ عثمان آ باد درج فہرست ذات کی خا تون‘ لاتور دیگر پسماندہ طبقات ‘ ہنگولی درج فہرست قبائل‘ ناندیڑ درج فہرست قبائل کی خا تون اور بیڑ دیگر پسماندہ طبقات کی خا تون کے لیے مختص رکھاگیا ہے۔ شو لا پور ضلع پریشد صدر کا عہدہ درج فہرست ذات کے لیے ‘ ناگپور درج فہرست ذات کی خا تون ‘ نندور بار درج فہرست قبائل کی خا تون  ‘ پا ل گھر ‘ رائے گڑھ درج فہرست قبائل کی خا تون ‘ کو لہا پور ‘ واشم ‘ امرا وتی دیگر پسماندہ طبقات کے لیے ‘  سک ‘ دھو لیہ ‘ گڈ چِرولی ‘ گوندیا ‘ سا تارا‘ آ کولہ اور بھنڈا را کھُلے زمرے کے لیے جبکہ بلڈھا نہ ‘ ایوت محل ‘ جلگائوں ‘ احمد نگر ‘ پو نا اور چندر پور ضلع پریشد کا صدا رتی عہدہ کھُلے زمرے کی خواتین کے لیے مختص رکھا گیا  ہے۔

***** ***** ***** 

 مراٹھا ریزر ویشن سے متعلق در خواستوں پر اب22؍ جنوری کو سماعت ہو گی۔ اِس سلسلے میں عدالت میں داخل کر دہ تمام در خواستوں پر کل چیف جسٹِس شرد بوبڑے ‘ جسٹِس سنجیو سنہا اور جسٹِس سوریہ کانت کی بینچ نے سماعت کی۔ اِن در خواستوں پر اعتراضات و شکایات کو22؍ جنوری تک دور کرنے کے احکا مات عدالت نے رجسٹرار اور در خواست گذاروں کو دئے۔ میڈیکل پوسٹ گریجویشن کے داخلے کے عمل میں مراٹھا ریزر ویشن کو عدالت نے در ست قرار دیا ہے۔

***** ***** ***** 

 دہلی کی جواہر لال نہرو یو نیور سٹی کے مظا ہرہ کرنے والے طلباء کے خلاف پولس کی کار وائی۔ جموں و کشمیر کے رہنمائوں کے خلاف حکو مت کی جانب سے کی گئی کار وائی  اور گاندھی خاندان کے تحفظ کے لیے تعینات خصو صی حفاظتی دستے میں تخفیف کے معاملے پر کل پارلیمنٹ کے دو نوں ایوانوں میں ہنگامہ آ رائی ہوئی۔
 راجیہ سبھا میں کام کاج کا آ غاز نوبل اعزاز ملنے پر ابھِجیت بینر جی کو خراج تہنیت پیش کرنے سے متعلق قرار داد  پراتفاق رائے سے ہوا  ۔ جس کے بعد بائیں بازو کی جماعتوں کے ارکان نے جواہر لال نہروں یو نیور سٹی کے طلباء کے خلاف کار وائی کے معاملے میں نعرے بازی شروع کی ۔حزب اختلاف کے دیگر ارکان نے بھی جموں وکشمیر کے مسئلے پر نعرے بازی کی۔ اِس ہنگا مہ آرائی کے سبب چیئر من وینکیا نائیڈو نے ایوان کی کار وائی دو پہر2؍ بجے تک کے لیے ملتوی کر دی۔
 لوک سبھا میں کام کاج کے آ غاز میں کسا نوں کی پید ا وار کو دو گنا کرنے کے موضوع پر مبا حثے کا آغاز ہوا۔ تا ہم کانگریس اورDMK کے ارکان نے اسپیکر کے سامنے پہنچ کر نعرے بازی کی۔ اسپیکر اوم بِر لا نے اِس نعرے بازی کے با وجود وقفۂ سوالات جاری رکھا۔
 تاہم اُنھوں نے نعرے بازی کرنے والے اراکین کے خلاف کار وائی کا اشارہ بھی دیا۔ کانگریس رہنما آدھیر رنجن چو دھری نے گاندھی خاندان کے حفا ظتی انتظا مات میں تخفیف کئے جانے کا معاملہ اٹھا یا۔ اِسی موضوع پر تحریک التواء بھی پیش کی جا چکی تھی۔ لیکن اسپیکر نے یہ مسئلہ ایوان میں اٹھا نے کی اجازت نہیں دی۔ جس کے مذمت میں حزب اختلاف نے ایون کی کار وائی کا مقا طعہ کیا۔
 بعد ازاں صفر وقفے کے دوران ناندیڑ کے رکن پارلیمنٹ پر تاپ رائو چکھلی کر نے ناندیڑ ضلع میں زیادہ بارش کے با عث خریف کی فصلوں کو ہو ئے نقصان پر خصو صی پیکیج دئے جانے کا مطالبہ کیا۔ لاتور حلقے کے رکن سُدھا کر شرنگارے نے لاتور کے متاثرہ کسا نوں کو امداد دیئے جانے کا مطا لبہ کیا۔

***** ***** ***** 

 ریاست میں حکو مت سازی سے متعلق کانگریس اور نیشنلِسٹ کانگریس رہنمائو ںکا کل دہلی میں مجوزہ اجلاس نہ ہو سکا۔
آج شام 5؍ بجے یہ اجلاس متوقع ہے۔ این سی پی قائد نواب مَلک نے بتا یا کہ کل سا بق وزیر اعظم آنجہا نی اندرا گاندھی کی یومِ پیدائش کے حوالے سے مختلف پروگراموں میں کانگریس قائدین مصروف تھے اِس لیے یہ اجلاس ملتوی کیا گیا ۔
 دریں اثناء ریاست میں حکو مت سازی کے لیے کانگریس اور این سی پی کی جانب سے محتا ط رویہ اختیار کئے جانے کے پیش نظر شیو سینا سر براہ اُدھو ٹھا کرے نے 22؍نومبر کو پارٹی کے نو منتخبہ اراکین اسمبلی کا اجلاس طلب کیا ہے۔ پی ٹی آئی کی خبروں میں بتا یا گیا ہے کہ اُدھو ٹھاکرے اِس اجلاس کی رہنمائی کر تے ہوئے مستقبل کی حکمتِ عملی کا اعلان کریں گے۔

***** ***** ***** 

 ریاست میں اکتو بر -نومبر میں غیر موسمی بارش کے با عث ہوئے نقصانات کے لیے کسا نوں کو امداد دینے سے متعلق حکم نا مہ کل جا ری کر دیا گیا۔اِس حکم نا مے کے مطا بق خریف کی فصلوں کے لیے فی ہیکٹر 8؍ہزار روپئے جبکہ باغات اور غیر موسمی فصلوں کے لیے فی ہیکٹر18؍ ہزار روپئے کی امداد تقسیم کی جائے گی۔ 

***** ***** *****

No comments: