Friday, 23 March 2018

Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad
Date: 23 March 2018
Time: 8.40am to 8.45am
آکاشوانی اورنگ آباد
علاقائی خبریں
تاریخ:  ۲۳؍مارچ  ۲۰۱۸؁ء
وقت : صبح  ۴۰-۸ سے  ۴۵-۸
 وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس نے اعلان کیا ہے کہ ریاست میں بجلی بل کی عدم ادائیگی کی صورت میں کسا نوں کے بجلی کنکشن  کاٹے نہیں جائیں گے۔ کل قا نون ساز اسمبلی میں دیئے گئے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کے کسا نوں اور گرام پنچا یتوں کے ذمہ
17؍ ہزار کروڑ روپئے کے بجلی بل واجب الاداہیں اور اسٹیٹ الیکٹرسٹی ریگو لیٹری کمیشن نے اِس کی وصولی کے لیے بجلی تقسیم کار کمپنی کو ہدا یت کی ہے۔ تا ہم کسا نوں کی مو جود ہ صورتحال کے پیش نظر یہ وصو لی مہم ملتوی کر دی گئی ہے۔ پھڑ نویس نے بتا یا کہ گرام پنچا یتوں کے بل ریاستی حکو مت نے ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 دریں اثناء جن صارفین کے بجلی کنکشن پیسے بھر نے کے با وجود  دو با رہ جوڑے نہیں گئے  وہ تمام کنکشن اکتو بر2019؁ سے قبل فعال کر دیئے جائیں گے ۔ یہ اعلان وزیر توا نائی چندر شیکھر با ون کُڑے نے کل ریاستی اسمبلی میں کیا۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
 آنگن واڑی سیویکائوں کو ہڑ تال کر نے سے روکنے کے لیے انتہا ئی ضروری خد مات قا نون ’’میسما‘‘ کے اطلاق کو ملتوی کر نے کا فیصلہ حکو مت نے کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس نے کل اسمبلی کو بتا یا کہ ایوان کے جذ بات کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ۔ حکو مت کی جانب سے
آ نگن واڑی سیویکائوں پر’’میسما‘‘ کے اطلاق کے اعلان کے بعد حکو مت کی حلیف جماعت شیو سینا سمیت حزب اختلاف نے اسمبلی کے دو نوں ایوانوں میں جار حا نہ مو قف اختیار کیا  اور اِسی مسئلے پر دو نوں ایوانوں کی کار وائی با ر بار ملتوی کرنا پڑی۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
 امداد با ہمی کے وزیر سُبھاش دیشمکھ نے تیقن دیا ہے کہ کسا نوں کی تمام زر عی اشیاء خرید نے کے لیے حکو مت ضروری اقدا مات کریگی اور حکو مت مشکل وقت میں کسا نوں کی پشت پر کھڑی ہے۔ وزیر موصوف نے کل اسمبلی کو بتا یا کہ ما لی سال2017-18؁ میں اب تک 12.69؍ لاکھ ٹن توّر 45؍ ہزار ٹن مو نگ اور5.86؍ لاکھ ٹن  ماش کی دال حکو مت خرید چکی ہے۔ اُنھوں بتا یا کہ طئے شدہ کم از کم نر خ سے کم قیمت پر کسا نوں کا مال خریدنے والے تا جروں کے خلاف سخت کار وائی کرنے کا حکم متعلقہ اِداروں اور افسران کو دے دیا گیا ہے۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
 قا نون ساز کونسل میں حزب اختلاف کے قائد دھننجئے مُنڈے نے ایوان میں ایک تحریک التواء جمع کر وائی جس میں کہا گیا تھا کہ ریاست میں توّر، چنا، ماش اور سو یا بین کی قیمتیں اب تک کی سب سے نچلی سطح پر چلی گئی ہیں۔ تا ہم کونسل کے چیئر مین رام راجے نائیک نِمبا لکر نے یہ تحریک التواء مسترد کر دی۔ جس کے بعد حزب اختلاف کی جانب سے کی گئی ہنگا مہ آ رائی کے سبب ایوان کی کار وائی دو  با ر ملتوی کرنا پڑی۔ مُنڈے نے کہا کہ قر ض معا فی اور دیگر امداد نہ دے کر حکو مت کسا نوں کی موت کے در پے ہے۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
 خطِ غر بت سے نیچے زندگی گذار نے والے وہ پسماندہ طبقے کے وہ افراد اور نو بودھ جن کے پاس خود کی زمینیں نہیں ہے اُنھیں قطعہ اراضی فرا ہم کر نے کے لیے حکو مت صد فیصد فنڈ مہیا کر یگی۔ سماجی انصاف کے وزیر راج کُماربڈو لے نے کل اسمبلی کو بتا یا کہ اِس اسکیم کے لیے2004؁ سے اب تک 274؍ کروڑ روپئے خرچ کیئے جا چکے ہیں۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
 وزیر حمل و نقل دیواکر رائو تے نے کہا ہے کہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپو ریشن کے ملازمین کے لیے 7؍ ویں اُجر تی کمیشن کی سفا رشات لاگو نہیں کی سکتی۔ تاہم تنخواہوں سے متعلق معا ہدے پر ملازمین کے ساتھ گفت و شنید آخری مراحل میں ہے۔ کل قا نون ساز کونسل میں وقفۂ سوا لات کے دوران ایک سوال کے جواب میں وزیر موصوف نے یہ اطلاع دی۔ اِس خصوص میں راشٹر وادی کانگریس کے نِرنجن ڈاوکھرے نے یہ مسئلہ اٹھا تے ہوئے ایس ٹی ملا زمین کے لیے 7؍ ویں اُجر تی کمیشن کی سفا رشات کے نفاذ کا مطا لبہ کیا۔ اِس مبا حثے کے دوران حزب اختلاف کی جانب سے شور و غل کے با عث ایوان کی کار وائی 5؍ منٹ کے لیے ملتوی بھی کر نا پڑی۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
 وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس نے کہا ہے کہ جلگائوں کی شمالی مہا راشٹر یو نیور سٹی کو شاعرہ بہینا بائی چو دھری کے نام سے مو سوم کیا جائے گا۔ یہ اعلان اُنھوں نے کل اسمبلی میں کیا۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
 زمینی حمل و نقل کے مرکزی وزیر نتن گڈ کری نے کہا ہے کہ مرکزی حکو مت ند یوں کو با ہم جو ڑنے کے منصو بے پر غور کر رہی ہے جس سے کسانوں کو بھی مدد ملے گی۔ وہ کل نئی دہلی میں عالمی یوم آب کی منا سبت سے منعقد ہ ایک پرو گرام سے خطاب کر رہے تھے۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
 بیڑ کے ڈِسٹرکٹ سپلائی آفیسر نر ہری شیڑ کے کو کل ایک رفیق کار کے ساتھ مل کر ایک لاکھ15؍ ہزار روپئے رشوت لیتے ہوئے اِنسداد رشوت ستا نی محکمے نے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔ ایک راشن دو کان کے لائسنس کی تجدید کے لیے اُنھوں نے یہ رشوت مانگی تھی۔ اورنگ آ باد میں ریسیڈنٹ ڈِپٹی کلکٹر کے طور پر تعینا تی کے دوران مالی بد عنوا نی کے ایک معاملے میں اُن کی جبری سبکدو شی کا فیصلہ ریاستی حکو مت کر چکی ہے  اور ِاِس ضمن میں15؍ دن کے اندر اپنا جواب جمع کرنے کی نوٹس بھی شیڑ کے کو دی جا چکی ہے۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
 

No comments: