Tuesday, 31 October 2017


Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad
Date: 31 October 2017
Time: 8.40am to 8.45am
آکاشوانی اورنگ آباد
علاقائی خبریں
تاریخ:  ۳۱ ؍اکتوبر  ۲۰۱۷؁ء
وقت : صبح  ۴۰-۸ سے  ۴۵-۸
 سر دار ولبھ بھائی پٹیل کی142؍ ویں جینتی آج ملک بھر میں یوم یکجہتی کے طور پر منا ئی جا رہی ہے۔ اِس خصوص میں ملک بھر میں مختلف پرو گرام منعقد کیئے گئے ہیں۔ ملک کے626؍ اضلا ع میں آج یکجہتی دو ڑ کا انعقاد کیا گیا ہے۔ نئی دہلی کے میجر دھیان چند اسٹیڈیم میں منعقدہ پروگرام میں وزیر اعظم نریندر مودی نے شر کت کی اور ہرا جھنڈا دِکھا کر یکجہتی دوڑ کا افتتاح کیا۔
 اورنگ آ باد شہر میںبھی آج صبح کرانتی چوک سے یکجہتی دوڑ منعقد کی گئی۔ مراٹھواڑہ کے جالنہ، پر بھنی،ہنگولی ،ناندیڑ، لاتور، عثمان آ باد اور بیڑ اضلاع میں یکجہتی دوڑ سمیت مختلف پرو گرام منعقد کیئے گئے۔
 ناندیڑ ڈویژن کے مختلف ریلوے اسٹیشنوں پر بھی قو می یوم یکجہتی منا یا جا رہا ہے۔ اِس خصوص میں منعقد کیئے جانے والے پروگرام میں اسکولوں کے طلباء ،معروف شہری اور  ریلوے افسران و ملازمین شر کت کر رہے ہیں۔
****************************
 زرعی پمپ رکھنے والے کسا نوں کے لیے ریاستی حکو مت نے ’’مُکھیہ منتری کرشی سنجیو نی یو جنا2017؁ ‘‘کا اعلا ن کیا ہے۔ اِس اسکیم کے تحت جن کسا نوں کے ذمہ بجلی کے بل بقا یا ہیں اُنھیں جر ما نہ اور سود معاف کر کے محض بقا یا رقم 5؍ آسان اقسا ط میں ادا کر نا ہو گی۔ اِس اسکیم کا اعلان ریاست کے وزیر توا نا ئی چندر شیکھر با ون کوڑے نے کل کیا۔ جن کسا نوں کے ذ مہ30؍ ہزار روپئے سے کم کے بل واجب الادا ہوں اُنھیں 5؍ یکساں اقساط میں اور جن کے ذمہ30؍ ہزار سے زائد بل ہوں اُنھیں10؍ یکساں اقساط میں یہ بل ادا کر نے کی سہو لت دی گئی ہے۔
 رواں ماہ کا بجلی بل نومبر2017؁ تک ادا کر نا ہو گا اور اِس کے بعد سا بقہ بلوں کے اقساط ادا کیئے جا سکینگے۔ وزیر موصوف نے بتا یا کہ جو کسا ن اِس اسکیم میں شامل نہیں ہونگے اُن کی بجلی کاٹ دی جائے گی۔
****************************
 وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس نے کہا ہے کہ اسمبلی کے سر مائی اجلاس سے قبل ریاستی کا بینہ میں توسیع کی جائے گی اور سوا بھیما نی پار ٹی کے قائد نا رائن رانے کو مجلس وزراء میں شامل کیا جائے گا۔بی جے پی کی زیر قیا دت ریاستی حکو مت آج اپنے3؍ سال مکمل کر رہی ہے اِس ضمن میں وزیر اعلیٰ کل ممبئی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
 ریاستی اسمبلی کا سر مائی اجلاس آئندہ 11؍ دسمبر سے شروع ہو گاپھڑ نویس نے بتا یا کہ کا نگریس سے علحدگی اختیار کرنے والے نا را ئن رانے کو ریاستی حکو مت میں بی جے پی کے کوٹے سے وزیر بنا یا جائے گا۔
****************************
 شیو سینا پر تنقید کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شیو سینا بیک وقت بر سر اقتدار جما عت اور حزب اختلاف کا کر دار ادا نہیں کر سکتی۔  شیو سینا کے چند قائد ین نے ریاستی حکو مت کے ہر فیصلے پر نکتہ چینی کر نے کی عادت ڈال رکھی ہے اور عوام کو یہ بات ہضم نہیں ہو تی۔
 دریں اثناء حکو مت کے3؍ سال مکمل ہو نے پر کانگریس اور راشٹر وادی کانگریس حکو مت کی3؍ سالو ںمیں تمام محاذوں پر نا کا می کو اُجا گر کرنے کے لیے ریاست بھر میںایک ہفتہ طویل ایجی ٹیشن کریگی۔
****************************
 ریاستی حکو مت نے عین دیوالی کے موقع پر ہڑ تال پر جانے والے ایس ٹی ملا زمین کی36؍ دنوں کی تنخواہیں کاٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 6؍ ماہ کے عر صے میں یہ رقم تنخواہوں میں سے مر حلہ وار کا ٹی جائے گی۔ کل اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کار پو ریشن کی جانب سے جا ری کردہ بیان میں بتا یا گیا کہ ضوا بط کے مطا بق ہڑ تال کے با عث ہونے والے نقصان کی بھر پائی کے لیے ایک دن کی ہڑ تال پر8؍ دن کی تنخواہ کا ٹی جاتی ہے اور ایس ٹی ملازمین نے4؍ روز تک ہڑ تال جاری رکھی تھی۔ ممبئی عدالت عا لیہ کی جانب سے ہڑ تال کو غیر قا نو نی قرار دیئے جانے کے بعد ایس ٹی ملا زمین کی تنظیموں نے اپنی ہڑ تال ختم کی تھی۔
 دریں اثناء اِن تنظیموں نے حکو مت کے اِس فیصلے کو نا انصا فی قرار دیتے ہوئے فیصلے کے خلاف ممبئی صنعتی عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
****************************
 تعمیرات عامہ کے وزیر چندر کانت پاٹل نے کہا ہے کہ ریاست کے96؍ ہزار کلو میٹر طویل راستوں پر موجود گڑھوں کو آئندہ 15؍دسمبر سے قبل بھردیاجا ئے گا۔ کل پنڈھر پور میں اخبا ری نمائندوں سے گفتگو کر تے ہوئے اُنھوں نے بتا یا کہ سڑ کوں پر موجود گڑ ھوں کو بھر نے کے لیے ٹینڈر جاری کیئے جا چکے ہیں۔
****************************
 بیڑ ضلع امدا با ہمی بینک کے ساتھ جعلسا زی کے الزام میں راشٹر وادی کانگریس کے رکن اسمبلی امر سنگھ پنڈت اور سا بق وزیر شیو اجی رائو پنڈت سمیت28؍ افراد کے خلاف گیو رائی پو لس اسٹیشن میں مقد مہ درج کیا گیا ہے۔ امر سنگھ پنڈت نے جئے بھوا نی  امداد با ہمی شکر کار خا نے کے لیے اِس بینک سے 14؍ کروڑ روپئے قرض لیے تھے۔ اور ضما نت کے طور پر کار خا نے کی زمین رہن رکھی تھی۔ لیکن جعلی دستا ویزات تیار کر کے پنڈت نے یہ زمین کسی اور شخص کو ساڑھے تین لاکھ روپئے میں فروخت کر دی۔ بینک کے منیجر کی شکا یت پر اِن افراد کے خلاف یہ مقد مہ درج کیا گیا ۔
****************************

No comments: