Wednesday, 23 August 2017

Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad
Date: 23 August 2017
Time: 8.40am to 8.45am
آکاشوانی اورنگ آباد
علاقائی خبریں
تاریخ:  ۲۳ ؍  اگست  .۲۰۱۷؁ء
وقت : صبح  ۴۰-۸ سے  ۴۵-۸
 سپریم کورٹ نے مسلمانوں میںطلاق ثلا ثہ کے طریقے کو کل غیر آئینی ، غیر قا نو نی اور کالعدم قرار دے دیا ہے۔
 دو کے مقا بلے تین ججوں کی اکثر یتی رائے سے عدالت عالیہ نے طلاق ثلا ثہ کو غیر آئینی اور قرآن کے بنیادی اصو لوں کے خلاف قرار دیا ہے۔ عدالت نے مرکزی حکو مت کو ہدایت دی ہے کہ وہ اِس ضمن میں اندرون 6؍ ماہ قا نون سازی کرے تا ہم 6؍ ماہ تک ملک میں طلاق ثلا ثہ پر روک لگا دی گئی ہے۔ عدالت عالیہ نے سبھی سیا سی جماعتوں کو مشورہ بھی دیا ہے کہ وہ اپنے اختلا فات کوبا لائے طاق رکھ کر اِس قا نون سازی میں حکو مت کا تعائون کرے۔
 آل اِنڈیا مسلم خواتین پر سنل لاء بورڈ اور آل اِنڈیا شیعہ پر سنل لاء بورڈ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
تا ہم آل اِنڈیا مسلم پر سنل لاء بورڈ کے جنرل سیکریٹری مو لا نا ولی رحما نی نے عدالت کے اِس فیصلے پر کوئی تبصرہ سے انکار کر تے ہوئے کہا کہ بورڈ اپنے آئندہ اجلاس کے بعد مستقبل کے اقدا مات کا اعلان کرے گا۔
****************************
 چھتر پتی شیوا جی مہا راج شیتکری سمّان اسکیم کے تحت قر ض معا فی کے لیے آن لائن در خواست دہی کی مدّت میں آئندہ 15؍ سِتمبّر تک توسیع کر دی گئی ہے ۔ یکم اکتو بر سے قر ض کی تقسیم شروع کی جا ئے گی۔ کابینہ کی ضمنی کمیٹی کے کل ہو ئے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ یہ بات وزیر امداد با ہمی سُبھاش دیشمکھ نے کہی ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ اب تک22؍ لاکھ 40؍ ہزار943؍ کسان اِس اسکیم کے تحت قر ض معا فی کے لیے در خواستیں دے چکے ہیں۔ جناب دیشمکھ نے مزید کہا کہ e-facility centersپر یہ در خواستیں مفت میں پُر کی جا رہی ہیں۔ اِس کے با وجود کچھ E مراکز والے کسانوں سے در خواست پُر کر نے کی فیس وصول کر رہے ہیں ایسے مراکز پر جلد ہی کار وائی کی جائے گی۔
****************************
 پبلک سیکٹر بینکس کے انضمام  کے خلاف معلنہ ہڑ تال کامیاب رہی ہے۔ یو نائیٹیڈ فورم آف بینکس یو نین نے یہ دعویٰ کیا ہے۔ موصولہ اطلا عات کے مطا بق کل پبلک سیکٹر بینکس کے انضمان کے خلاف قو میائی بینکوں کے ملازمین نے ایک روزہ ہڑ تال کی جِس کے سبب بینک کا  کا رو بار کل ایک دن کے لیے متا ثر ہوا۔
 لاتور میں گاندھی چوک میں بینک ملازمین نے انسا نی زنجیر بنا کر اپنے احتجاج کا اندراج کر وا یا۔ بینک یو نین کے قائد دھننجئے کلکر نی نے کہا کہ یہ ہڑ تال صا رفین کے حقوق کے لیے ہیں۔ سر وِس فیس کے نام پر بچت کھا توں سے پیسوں کی وصولی روکنے اور ڈِپا زِٹ رقو مات پر ملنے والے سود کو ٹیکس فری کرنے کے لیے یہ ہڑ تال کی جا رہی ہے۔
 عثمان آباد میں تقریباً800؍ بینک ملازمین نے ہڑ تال میں شر کت کی جس کے با عث ضلع بھر میں تقریباً 300؍ کروڑ روپیوں کا لین دین متا ثر ہوا ۔
****************************
 کل ممبئی میں شعبۂ ماحو لیات کی جانب سے آلود گی پر قابو کے موضوع پر ایک روزہ کانفرنس منعقد کی گئی تھی۔
کانفرنس کا افتتاح ریاست کے مملکتی وزیر ما حو لیات پروین پوٹے کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اُنھوں نے اپنی افتتاحی تقریر میں آلو دگی پر قا بو کے لیے حکو متی سطح پر کیئے گئے اقدا مات کا ذکر کر تے ہوئے کہا کہ 2022؁ء تک ریاست کو آ لو دگی سے پاک کر نے کے لیے سب کو تعائون کر نا چا ہیے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ آ لودگی کے تئیں بیدا ری کی ضرورت ہے۔ استعمال شدہ پا نی اور کچرے کے حسن انتظام بھی صا ف ستھرے ما حول کے لیے ضروری ہے یہ بات بھی جناب پو ٹے نے کہی۔ اِس موقع پر ریاست کے آلودہ آب ہوا والے شہروں کی فہرست بھی جاری کی گئی جس میں مراٹھواڑہ کے اورنگ آباد، جالنہ اور لاتور شہر شامل ہیں۔
****************************
 ریاست میں نئی قائم شدہ اور اپنی مدت مکمل کر رہی114؍ گرام پنچا یتوں کے عام انتخا بات آئندہ 23؍ سِتمبّر کو ہوں گے۔ ریاستی الیکشن کمشنر جے۔ ایس۔ سہا ریہ نے کل ممبئی میں یہ بات کہی ۔ اِن گرام پنچا یتوں میں جالنہ ضلع کی40؍ ہنگو لی کی13؍ اورنگ آباد اور ناندیڑ کی 4-4؍ گرام پنچا یتیں شامل ہیں۔ متعلقہ گرام پنچا یتوں کے دائرہ کار میں ضا بطہ اخلاق نافذ ہو چکا ہے۔ 4 ؍ تا 8؍ سِتمبّر کے در میان چھٹی کے دِنوں کے علا وہ امید وار اپنے کا غذات نامزد گی داخل کر سکیں گے۔
****************************
 قر ض معا ف کیئے گئے کسا نوں کے ناموں کی فہرستیں جاری کر نے کے اپنے مطالبے کی یکسوئی کے لیے کل شیو سینا نے مراٹھواڑہ کے مختلف مقا مات پر احتجاجی مظا ہرے کیئے  ۔ اورنگ آباد میں رکن پارلیمنٹ چندر کانت کھیرے کی قیادت میں شعبۂ امداد با ہمی کے Sub-Registrarکو ایک محضر دیا گیا جس میں قر ض معا فی کے معاملے میں کسا نوں کو در پیش مشکلات کا ذکر کیا گیا ہے۔ ہنگو لی میں پار ٹی ورکروں نے سر وں کو منڈ وا کر اپنا احتجاج درج کر وا یا ۔ جالنہ میں بھی شیو سینا ور کروں نے اپنے مطالبات پر مبنی محضر انتظا میہ کے سُپرد کیئے۔
****************************
 میڈیکل کور سیس میں داخلوں کے لیے70؍ اور30؍ فیصد کی علا قائی تقسیم ختم کی جائے اور میڈیکل داخلےNEET امتحان کے میرٹ کے مطا بق دیئے جائیں۔ اِس مطالبے پر مبنی ایک عر ضداشت کل با مبے ہائی کورٹ کی اورنگ آ باد بینچ میں داخل کی گئی ۔
 اِس ضمن میں عدالت نے مرکزی و ریاستی حکو متوں سمیت میڈیکل ایجو کیشن ڈائریکٹو ریٹ کو نو ٹِسیس جا ری کر تے ہوئے اِس ضمن میں وضا حت طلب کی ہے۔
****************************
 آمد نی سے زائد اثا ثوں کے معاملے میں ناندیڑ کیBlock Development Officerشا نتا سُر وڑے کے خلاف شعبۂ انسداد بد عنوا نی نے فرد جرم داخل کی ہے۔ 2014؁ء میں شا نتا سُر وڑے عمری میں Child Development Projectآفیسر کے عہدے پر فائز تھی۔ اُس وقت اُن کے خلاف رشوت طلب کر نے کی شکا یت انسداد بد عنوا نی محکمۂ میں کی گئی تھی جِس کے بعد متعلقہ شعبہ نے اُن کے خلاف تحقیقات کی جس میں سر وڑے کی ملکیت  میں اُن کی آ مدنی سے61؍ لاکھ روپیوں کے زائد اثا ثے ہو نے کا معاملہ سامنے آ یا ہے ۔ شانتا سُر وڑے کے علا وہ اُن کے شو ہر کو بھی اِس معاملے میں ماخوذ کیا گیا ہے۔
****************************

No comments: