Thursday, 31 August 2017

Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad
Date: 31 August 2017
Time: 8.40am to 8.45am
آکاشوانی اورنگ آباد
علاقائی خبریں
تاریخ:  ۳۱ ؍اگست  .۲۰۱۷؁ء
وقت : صبح  ۴۰-۸ سے  ۴۵-۸
 آدھارت کارڈ کو لازمی قرار دیئے جانے کی معیاد میں31؍ دِسمبر تک توسیع کر دی گئی ہے۔
کل عدالت عظمیٰ میں سما عت کے دوران مرکزی حکو مت کی جانب سے یہ اطلاع دی گئی۔ اِس معاملے کی سما عت کے لیے سہ رکنی آئینی بینچ کی بجائے 5؍ رکنی آئینی بینچ تر تیب دیئے جانے کی در خواست بھی مرکزی حکو مت نے  عدالت عظمیٰ سے کی  اِس معاملے کی آئندہ سماعت اب نومبر میں ہو گی۔
 دریں اثناء قو می خصوصی شنا ختی اِدارے Unique Identification Authority  نے وضا حت کی ہے کہ آ دھار کارڈ پر درج معلو مات مکمل طور پر محفوظ ہے۔ اِس اِدارے نے بتا یا کہ آ دھار سے متعلق تمام ترحساس تفصیلات صرف اِسی اِدارے کے پاس ہی ہے جِسے افشاء نہیں کیا جا تا۔
****************************
 دیگر پسماندہ طبقات کی نان کریمی لیئر کی مرا عات تمام عوامی شعبے کی کمپنیوں ،
بیمہ کمپنیوں اور بینکوں میں کام کرنے والے ملازمین کے لیے بھی لا گو ہوںگی۔ کل وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدا رت منعقدہ مرکزی کا بینہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ وہ کمپنیاں اور اقتصادی ادارے جن کی سا لا نہ آ مد ن8؍ لاکھ روپئے سے زیادہ ہو وہاں کام کرنے والے ملازمین اِن مرا عات کے اہل ہوں گے۔ مرکزی کابینہ نے لکژری کاروں پر عائدGST  پر سر چارج میں اضا فے کو بھی منظوری دیدی۔
****************************
 ریزرو بینک آف اِنڈیا نے کہا ہے کہ نوٹ بندی کے بعد1000؍ اور500؍ روپئے کے99؍ فیصد منسوخ شدہ کرنسی نوٹ شہریوں نے بینکوں میں جمع کراوائے۔ کل RBI کے جاری کر دہ بیان میں بتا یا گیا کہ 15؍ لاکھ 44؍ ہزار کروڑ روپئے کے 1000؍ اور500؍ روپئے کے کرنسی نوٹ بازار میں تھے جِس میں سے15؍ لاکھ28؍ ہزار کروڑ روپئے کے نوٹ ریزرو بینک کو واپس مل گئے۔ صرف16؍ ہزار
50؍ کروڑ روپئے کے منسوخ شدہ نوٹس ہی واپس موصول نہیں ہوئے۔
****************************
 شیو سینا سر براہ اُدّھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ممبئی میونسپل کار پو ریشن کی جانب سے نالوں کی بہتر صفائی کیے جانے کے با عث صرف ایک ہی دن میں ممبئی کے حالات معمول پر آسکے۔ کل اخبا ری نمائندوں سے گفتگو کر تے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ موسلا دھار بارش کے سبب ممبئی میں پیدا شدہ ہنگا می صورتحال پر میونسپل کار پو ریشن کی بہتر کار کر دگی کے ذریعے ہی قا بو پا یا جا سکا۔ تا ہم اُنھوں نے کہا کہ اِس موضوع پر کوئی سیا ست نہ کرے اور در خواست کی کہ راستوں پر پا نی جمع ہو نے سے روکنے کے لیے تکنیکی اقدا مات تجویز کیے جائیں۔ اِسی دوران ممبئی میں نظام زندگی بتدریج بہتر ہو رہا ہے اور مضا فا تی ریل سر وِس پوری طرح بحال کر دی گئی ہے۔اِس کے علا وہ فضائی خد مات بھی پو ری طرح بحال ہو چکی ہیں۔
 دریں اثناء قا نون ساز کونسل میں حزب اختلاف کے قائد دھننجئے مُنڈے نے الزام عائد کیا ہے کہ ممبئی میونسپل کار پو ریشن کی حکمراں شیو سینا اور بی جے پی زور دار بارش کے بعد ممبئی کی ابتر صورتحال کی ذمہ دار ہے۔ اُنھوںں نے مطالبہ کیا کہ نا لہ صفائی کے نام پر خرچ کیئے گئے کروڑوں روپئے کے اخرا جات کی عدالت عالیہ کے سبکدوش جج کے ذریعے تحقیقات کر وائی جائیں۔
****************************
 سوا بھیما نی شیتکری سنگٹھنا نےNDA سے علیحد گی کا اعلان کیا ہے۔ سنگٹھنا کے سر براہ راجیو شیٹّی نے کل پو نا میں منعقدہ ایک اطلا عی کانفرنس میں یہ اعلان کیا۔ قبل ازیں سنگٹھنا کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں NDA سے کنارہ کشی کی قرار داد اتفاق رائے سے منظور کی گئی۔ سوا بھیما نی شیتکری سنگٹھنا کے قائد روی کانت توپکر4؍ سِتمبّر کو پار چہ بافی صنعتی کار پو ریشن کے چیئر مین کے عہدے سے استعفیٰ دیدیں گے۔
****************************
 پر سوں تھا نہ سے قریب دُرانتو ایکسپریس کو پیش آئے حادثے کے بعد اِس ریلوے ٹریک پر اب بھی ریلوں کی آ مد و رفت متا ثر ہو رہی ہے۔ اِس حادثے کے سبب جنوب وسطی ریلوے کے ناندیڑ ڈِویژن دفتر نے کچھ ریل گاڑیوں کو جز وی اور کچھ ٹرینوں کو پو ری طرح منسوح کر دیا ہے۔ آج ممبئی سے روانہ ہونے والی تپون ایکسپریس منسوخ کر دی گئی ہے۔ کل کی ممبئی -ناگپور نندی گرام ایکسپریس بھی منسوخ کر دی گئی تھی۔
****************************
 ناسک ضلع میں جاری موسلا دھار بارش کے سبب ضلع کے11؍ آ بی منصو بے صد فیصد بھر گئے ۔ جبکہ دیگر7؍ پُشتوں میں ذخیرہ ٔ آ ب 90؍ فیصد سے زائد ہو گیاہے۔ پال کھیڑ85 ؍ ، گنگا پور92 ؍ اور دارنا ڈیم99؍ فیصد بھر چکا ہے۔ گنگا پور ڈیم سے 4؍ ہزار گھن فٹ فی سیکنڈ اور دار نا منصو بے سے8؍ ہزار گھن فٹ فی سیکنڈ پانی کی نکا سی کی جا رہی ہے۔ اِس کے علا وہ ناندور مدّھمیشور پُشتے سے ساڑھے بارہ ہزار گھن فٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے پانی چھوڑا جا رہا ہے۔
 اِس منا سبت سے اورنگ آ باد ضلع انتظا میہ نے ضلع کے شہر یوں کو اور ندی کے کنارے واقع قصبوں کو سیلاب کی صورتحال سے خبر دار رہنے کا اِشا رہ دیا ہے۔ پیٹھن کے جائیکواڑی ڈیم میں 20؍ ہزار گھن فٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے پانی جمع ہو رہاہے۔ متعلقہ ذرائع نے بتا یا کہ ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 73؍ فیصد سے زائد ہو چکا ہے۔
 ****************************
 

No comments: