Wednesday, 12 December 2018

Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad, Date : 12.12.2018 , Time : 8.40-8.45 am

Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad.
Date: 12 December - 2018
Time 8:40 to 8:45 am
آکاشوانی اَورنگ آباد
علاقائی خبریں
تاریخ:۱۲؍دِسمبر  ۲۰۱۸؁
وَقت: صبح ۴۰:۸۔ ۴۵:۸
***** ***** *****
 ملک کی پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتیجوں کا کل اعلان کردیا گیا۔ ان کے مطابق چھتیس گڑھ میں کانگریس‘ تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹریہ سمیتی اور میزروم میںمیزو نیشنل فرنٹ کو واضح اکثریت حاصل ہوئی ہے۔ راجستھان میں بھی کانگریس سب سے بڑی پارٹی بن کے اُبھری ہے اور اکثریت سے صرف ایک سیٹ دور ہے۔ دوسری جانب مدھیہ پردیش میں کانگریس اور بی جے پی میںکانٹے کی ٹکر ہوئی۔ مدھیہ پردیش میں بھی کانگریس نے سب سے زیادہ سیٹیں جیتی ہیں۔
 چھتیس گڑھ اسمبلی کی 90 سیٹوں میں سے 67/ سیٹوں پر کانگریس نے قبضہ کیا ہے۔ چھتیس گڑھ کی ایک سیٹ کے نتیجے کا اعلان ہونا باقی ہے جہاں کانگریس کا اُمیدوار برتری حاصل کیے ہوئے ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کو چھتیس گڑھ میں صرف پندرہ سیٹیں حاصل ہوئی ہیں‘ وہیں سابق وزیرِ اعلیٰ اجیت جوگی کی جنتا کانگریس محض پانچ سیٹیں ہی جیت پائی۔
 دوسری جانب راجستھان میں کانگریس نے 199/ میں سے 99/ سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ راجستھان میں BJP کو 73/‘ BSP کو 6/ اور مارکسسٹ کمیونسٹ پارٹی کو دو سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔
 مدھیہ پردیش میں کانگریس نے 230/ سیٹوں والی اسمبلی میں 114/ سیٹیں جیت لی ہیں۔ BJP نے مدھیہ پردیش میں 109/ سیٹیں جیتی ہیں۔  BSP نے 2/ اور سماج وادی پارٹی نے مدھیہ پردیش میں ایک سیٹ پر کامیابی حاصل کی ہے۔
اس بیچ وزیرِ اعظم نریندر مودی نے کہا ہیکہ وہ عوامی رائے کا احترام کرتے ہیں۔ انھوں نے رائے دہندگان کا شکریہ ادا کیا۔ مودی نے تلنگانہ راشٹریہ سمیتی اور کانگریس دونوں کو اُن کی جیت پر مبارکباد بھی پیش کی۔ وہیں کانگریس نے کہا ہیکہ وہ عوام کی خواہشات کے عین مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔
***** ***** *****  
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس کل سے شروع ہوگیا ہے۔ آنجہانی اراکینِ پارلیمنٹ کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے بعد ایوان کا کام کاج دن بھر کیلئے ملتوی کردیا گیا۔
 لوک سبھا میں سابق وزیرِ اعظم اٹل بہاری واجپائی‘ سابق لوک سبھا اسپیکر سومناتھ چٹرجی اور سابق مرکزی وزیر اننت کمار کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ لوک سبھا اسپیکر سُمترا مہاجن نے اس سے متعلق قرارداد پیش کی تھی۔ وہیں راجیہ سبھا میں اسپیکر وینکیا نائیڈو نے اُترا کھنڈ کے سابق وزیرِ اعلیٰ این ڈی تیواری‘ معروف صحافی کلدیپ نیر اور دیگر اراکین کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
***** ***** *****  
ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر کے عہدے پر محکمۂ مالیات کے سابق سیکریٹری ششی کانت داس کو نامزد کیا گیا ہے۔ سابق گورنر اُرجت پٹیل کے استعفے کے بعد یہ عہدہ خالی ہوگیا تھا۔ مرکزی کابینہ نے اگلے تین سالوں کیلئے ششی کانت داس کا تقرر کیا ہے۔ داس فی الحال مالیاتی کمیشن کے رُکن ہیں۔
***** ***** *****  
 مہاراشٹر خواتین کمیشن کی صدر وجیہ راہٹکر نے کہا ہیکہ مرکزی حکومت نے بچوں پر ہونے والے جنسی مظالم کی روک تھام کیلئے ’’پوکسو‘‘ قانون میں بڑے پیمانے پر اصلاح کی ہے اور مجرموں کیلئے سزائے موت کی ترمیم کی ہے۔ پوکسو قانون اور اس پر مؤثر عمل آوری کے بارے میں ریاستی خواتین کمیشن کی جانب سے کل اورنگ آباد میں ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا، جہاں راہٹکر اظہارِ خیال کررہی تھیں۔ اس سے پہلے وزیرِ اعلیٰ دیویندر پھڑنویس کے ویڈیو پیغام کے ذریعے کانفرنس کا افتتاح عمل میں آیا۔
***** ***** *****  
 اگلے مہینے کی چار سے چھ جنوری کے دوران پونے میں تیسری نیشنل ٹیچرس کانگریس منعقد ہوگی۔ تقریب کے قومی کنوینر ڈاکٹر سدھیر گواہنے نے کل اورنگ آباد میں منعقدہ اخباری کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ انھوں نے کہا کہ MIT ورلڈ پیٖس یونیورسٹی میں ہونے والی اس کانفرنس میں ’’مستقبل کی اعلیٰ تعلیم‘‘ مرکزی موضوع رہے گا۔ ڈاکٹر گواہنے نے مزید کہا کہ نیشنل ٹیچرس کانگریس کا مقصد مختلف شعبۂ جات میں تحقیق کررہے اساتذہ اور محققین کو ایک ساتھ لانا ہے۔ کانفرنس میں بین الاقوامی ماہرین شرکاء کی رہنمائی کریں گے۔
***** ***** *****  
 ہنگولی ضلعے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے معروف رہنماء رام رائو پتنگے کل حادثاتی طور پر چل بسے۔ وہ 64/ برس کے تھے۔ پتنگے کو ایک نامعلوم گاڑی نے ٹکر مار دی جس کے بعد انہیں ناندیڑ کے ایک خانگی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ تاہم دورانِ علاج وہ چل بسے۔ رام رائو پتنگے نے بھارتیہ جنتا پارٹی میں ریاستی سطح پر مختلف عہدوں پر کام کیا۔
***** ***** *****  
 کتابیں ہی علم کے حصول کا حقیقی سرچشمہ ہیں۔ لاتور ضلع پریشد کے نائب صدر چندر تِرُوکے نے اس خیال کا اظہار کیا۔ وہ کل لاتور میں منعقدہ گرنتھ اُتسو 2018 کے افتتاح کے بعد بول رہے تھے۔ تِرُوکے نے مزید کہا کہ فی الوقت سوشل میڈیا کی وجہ سے کتابیں پڑھنے کی عادت پر کچھ حد تک اثر پڑا ہے، لیکن کتابوں کی انسانی شخصیت کو سمت عطا کرنے کی حیثیت اب بھی برقرار ہے۔ انھوں نے سبھی سے مطالعے کی عادت کو پروان چڑھانے کی اپیل بھی کی۔
***** ***** *****   

No comments: