Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad.
Date: 22 October 2019
Time: 8:40 to 8:45 am
آکاشوانی اَورنگ آباد
علاقائی خبریں
تاریخ: ۲۲ ؍اکتوبر ۲۰۱۹ئ
وَقت: صبح ۴۰:۸۔ ۴۵:۸
Date: 22 October 2019
Time: 8:40 to 8:45 am
آکاشوانی اَورنگ آباد
علاقائی خبریں
تاریخ: ۲۲ ؍اکتوبر ۲۰۱۹ئ
وَقت: صبح ۴۰:۸۔ ۴۵:۸
اسمبلی انتخابات کے لیے کل ریاست بھر میں مجموعی طور پر60.46؍ فیصد رائے دہی ہوئی۔
چند ایک معمولی واقعات کو چھوڑ کر رائے دہی کا عمل پُر امن ماحول میں مکمل ہوا۔288؍ نشستوں کے لیے انتخا بی میدان میں اُترے 3؍ہزار 237؍ امید وارںکا سیاسی مستقبل کل ووٹنگ مشینوں میں محفوظ ہو گیا ۔ ووٹوں کی گنتی پر سوں 24؍ اکتوبر بروزِ جمعرات کی جائے گی۔
مراٹھواڑے کے46؍ انتخابی حلقوں میں کل مجموعی طور پر65.80؍ فیصد رائے دہی ہوئی۔ شہری علاقوں کے مقابلے دیہی علاقوں میں رائے دہی کا تنا سب زیادہ رہا۔ اورنگ آباد ضلعے میں اورنگ آباد وسط ‘ اورنگ آ باد مشرق اور اورنگ آباد مغرب حلقوں کے مقابلے پیٹھن ‘سلوڑ ‘ کنڑ اور پھلمبری اِن دیہی علاقوں میں رائے دہی نستباً زیادہ رہی ۔
اورنگ آ باد ضلعے میں مجموعی طور پر65.6؍ فیصد رائے دہی ہوئی۔جالنہ ضلعے میں67.09؍ فیصد بیڑ ضلعے میں 68.3؍فیصد‘ پر بھنی67.41؍ فیصد‘ ہنگولی68.67 ؍فیصد‘ لاتور61.77؍فیصد‘ ناندیڑ65.40؍ فیصد اور عثمان آ باد ضلعے میں
62.21؍ فیصد رائے دہی ہوئی۔
***** ***** *****
صبح سات بجے جب ووٹنگ کا آ غاز ہوا تب عثمان آ باد ‘ بیڑ‘ لاتور ‘ اور ناندیڑ ضلعے میں کئی مقاما ت پر بارش ہو رہی تھی۔
جس کی وجہ سے اِن چاروں اضلاع میں صبح کے سیشن تک رائے دہی سست رفتار سے جا ری رہی۔ تاہم گیارہ بجے کے بعد تقریباً سبھی علاقوں میں بارش کا زور کم ہو ا اور رائے دہندگان پولنگ مراکز کا رخ کر تے نظر آئے۔
***** ***** *****
مراٹھواڑے میں رائے دہی مراکز بند پڑ نے کی تقریبا29؍ شکایتیں موصول ہوئیں ۔تکنیکی وُجوہات کے سبب اِن مراکز پر رائے دہی کا عمل کچھ وقت کے لیے رک گیا تھا۔
ہنگولی ضلعے میں 4؍ مراکز پر ووٹنگ مشین خراب ہوگئی تھی۔ بسمت حلقہ انتخاب کے پر لی دشر ۔کلمنوری شہر میں مہاتما جیو تی با پھُلے پولنگ سینٹر ‘ اور سین گائوں تعلقے میں ساپڈ گائوں اور بابھُل گائوں سے بھی ووٹنگ مشینیں خراب ہو نے کی اطلاعیں ملی ہیں۔
جالنہ ضلعے میں گھن سائونگی حلقے کے شیون گائوں میں بھی ایک پولنگ سینٹر میں تقریباً دیڑھ گھنٹے تک ووٹنگ مشین بند رہی۔
اورنگ آباد مغرب حلقے میں وی وی پیٹ مشین بند ہونے کی 13؍ شکا تیں موصول ہوئی تھی تاہم اِن سبھی مقامات پر مشینوں کو درست یا تبدیل کر نے کے بعد ووٹنگ دوبارہ شروع کی گئی۔
***** ***** *****
جالنہ ضلعے کے گھن سائونگی حلقہ انتخاب میں شام ساڑھے سات بجے تک پولنگ جا ری رہی۔ اسی طرح ہنگولی ضلعے میںبسمت حلقے کے جولا بازار میں بھی تقریبا 8؍ بجے تک ووٹنگ جا ری تھی۔
اُدھر بیڑضلعے کے پر لی حلقہ انتخاب میں11؍ پولنگ مراکز پر رات8؍ بجے کے بعد بھی رائے دہی کا عمل جا ری تھا۔
***** ***** *****
ہنگولی ضلعے کے کلمنوری تعلقے میں کرواڑی کے مقامی ساکنان نے کر واڑی سے نانداپور راستے کے مطالبے پر اسمبلی انتخابات کے لیے رائے دہی کا بائیکاٹ کیا۔ اِس موقعے پر گائو ںوالوں نے انتظا میہ کو ایک محضر بھی پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ راستے کے لیے احتجاج کیئے جانے کے بعد بھی راستہ تعمیرنہ کیئے جانے سے نا راض ہو کر وہ رائے دہی کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔
***** ***** *****
بیڑ ضلعے کے ماجل گائوں حلقہ میں بھیم نائیک قصبے کے تقریباً65؍ رائے دہندگان ندی میں سیلاب آ نے کی وجہ سے ووٹنگ نہیں کر پا رہے تھے۔ بعد میںوڈونی کی تحصیلدار سوریکھا سوامی کی ہدا یت پر اِن ووٹرس کے لیے نائو کا انتظام کیا گیا جسکی وجہ سے رائے دہندگان اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر پائے ۔ایسے حالات میں بہترین کار کر دگی کا مظاہرہ کر نے والے افسران اور ملازمین کی بیڑ کے ضلع کلکٹر آستِک کمار پانڈے نے خوب ستائش کی۔
***** ***** *****
مراٹھواڑے میں کل کچھ مقامات پر سیاسی کار کنان کے در میان لفظی جھڑپ اور ہاتھا پائی کے واقعات پیش آئے۔ تاہم پولس نے بر وقت مدا خلت کر کے حالات قابو میں کرلیے۔ اورنگ آبادوسط حلقہ انتخاب میں این سی پی - کانگریس پارٹی اتحاد کے امید وار عبد القدیر مو لا نا اور ایم آئی ایم پارٹی کے ریاسی صدر اور رکنِ پارلیمنٹ امتیاز جلیل آمنے سامنے آ گئے تھے۔
جسکی وجہ سے دونوں رہنمائوں کے کار کنان آپے سے باہر ہو گئے تھے۔جنھیں قابو کر نے لیے پولس کو لاٹھی چارج کر نا پڑا۔
بعد میں رات گئے عبد القدیر مو لا نا ‘ اجو پہلوان ‘ اور اُسا مہ عبدالقدیر مُلا کوحراست میں لے لیا گیا۔
***** ***** *****
جالنہ ضلعے میں بدنا پور حلقے کے جام کھیڑ میں بھی راشٹر وا دی کانگریس پارٹی اور بی جے پی کے کار کنان کے در میان مار پیٹ ہوئی جس میں تین افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
بیڑ حلقے میں شیو سینا -بی جے پی اتحادکے امید وار جئے دت شِر سا گر کے کار کنان اور راشٹر وادی کانگریس-کانگریس پارٹی اتحاد کے سندیپ شِر سا گر کے کار کنان کے در میان بھی ووٹرس کے لیے گاڑیوں کا استعمال کیئے جانے پرتنازعہ پیدا ہو گیا تھا۔
***** ***** *****
No comments:
Post a Comment