Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date: 19 August-2025
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۱۹؍ اگست ۲۰۲۵ء
وقت: ۰۰:۹-۱۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ ریاست بھر میں ہر طرف بارش کا زور، مراٹھواڑہ کے بیشتر آبی پشتوں سے پانی کا اخراج جاری۔
٭ چھترپتی سمبھاجی نگر ڈیویژن کے 57 منڈلوں میں موسلادھار بارش؛ 800 دیہات متاثر؛ ناندیڑ ضلعے میں بارش سے پانچ افراد کی موت۔
٭ مراٹھواڑہ میں دھاراشیو کو چھوڑ کر تمام اضلاع کیلئے آج بارش کا یلو الرٹ، ڈیویژنل کمشنر کی شہریوں سے محتاط رہنے کی اپیل۔
٭ موسلادھار بارشوں کی صورتحال میں تمام ایجنسیوں کو مستعد رہنے کی وزیرِ اعلیٰ دیویندر پھڑنویس کی ہدایات۔
اور۔۔۔٭ تلجا بھوانی مندر کی کمان کی تزئین کاری کے دوران، حکومت روایتی فن ِتعمیر کے تحفظ سے کوئی سمجھوتہ قبول نہیں کرے گی، ریاستی وزیر آشیش شیلار کی یقین دہانی۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
کل ریاست میں کئی مقامات پر موسلادھار بارش ہوئی۔ جس کے باعث کئی ندیوں کی سطح آب میں اضافہ ہوگیا اور آبی پشتوں سے پانی خارج کیا جا رہا ہے۔ مسلسل بارشوں کی وجہ سے ریاست میں کچھ مقامات پر سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
چھترپتی سمبھاجی نگر ڈویژن میں کل 32 اعشاریہ تین صفر ملی میٹر بارش درج کی گئی۔ ڈیویژن کے 57 منڈلوں میں موسلادھار بارش کا اندراج کیا گیا ہے۔ گزشتہ چار دنوں سے ہونے والی بارشوں سے ڈیویژن کے کُل ایک ہزار چار دیہات متاثر ہوئے ہیں اور بارش کے سبب مختلف واقعات میں چھ افراد کی موت واقع ہوئی ہے، جبکہ 205 جانور بھی فوت ہوئے ہیں۔
دریں اثنا‘ دھاراشیو کو چھوڑ کر آج مراٹھواڑہ کے تمام اضلاع کیلئے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے اور ڈویژنل کمشنر جتیندر پاپلکر نے شہریوں اور انتظامیہ سے چوکنا رہنے کی اپیل کی ہے۔
ناندیڑ ضلعے میں سیلاب میں گھری ہوئی تین خواتین کی موت ہو نے کا واقعہ پیش آیا۔ ضلعے میں اب تک پانچ افرادسیلاب کا شکار ہوچکے ہیں۔ مکھیڑ تعلقے میں بادل پھٹنے جیسی بارش کی وجہ سے لینڈی ندی میں طغیانی آئی ہوئی ہے جس سے زراعت، املاک اور مویشیوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔ اس سلسلے میںہمارے نمائندے نے بتایا کہ :
Voice Cast
دھاراشیو ضلعے میں بھی کل دن بھر بارش کی رِم جھم جاری رہی اور معمولاتِ زندگی مفلوج رہے۔ گذشتہ کچھ دنوں سے جاری بارش کے باعث ضلعے کے تمام آبی ذخائر سو فیصد بھرگئے ہیں۔
بیڑ ضلعے کے 16 محصول منڈلوں میں موسلا دھار بارش درج کی گئی۔ پرلی ویدیہ ناتھ تعلقے کے بیشتر علاقوں میں شدید بارش ہوئی اور ندیوں میں طغیانی آگئی ہے۔ کَوڈگاؤں ہُڈا کے نوجوانوں کی ایک کار گاؤں ندی کے سیلاب میں بہہ گئی۔ اس کار میں موجود تین افراد کو بچالیا گیا ہے، جبکہ ایک شخص کی موت واقع ہوئی ہے ۔ ضلعے کی سبھی ندیوں میں طغیانی آئی ہوئی ہے اور انتظامیہ نے مستعدی برتنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ رکنِ اسمبلی دھننجے منڈے نے کسی بھی طرح کے ہنگامی حالات کی صورت میں فوری طور پر محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی اپیل شہریوں سے کی ہے۔
جالنہ ضلعے کے بیشتر علاقوں میں کل مسلسل تیسرے دن بھی بارش ہوئی۔ جس کی وجہ سے ندی نالے لبالب بھر چکے ہیں اور کھیتوں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔ گھانے واڑی میں واقع سنت گاڈگے بابا آبی منصوبہ مکمل بھر چکاہے، اور شہر سے بہنے والی کنڈلیکا ندی میں طغیانی آ گئی ہے۔ گھن ساونگی تعلقے میں گوداوری ندی پر واقع راجاٹاکلی، جوگلا دیوی اور منگرول لفٹنگ منصوبہ لبریز ہوجانے کے بعد ان تینوں پشتوں سے پانی چھوڑا جارہا ہے۔
پربھنی ضلع میں ییلدری پشتے کے آٹھ دروازوں سے 64 ہزار مکعب فٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے پورنا ندی میں پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ سیلابی پانی کو دیکھنے کیلئے آبی منصوبے کے اطراف شہریوں کی بھیڑ اُمڈ پڑی ہے اور متعلقہ انتظامیہ نے پربھنی پولس سپرنٹنڈنٹ سے ڈیم پر اضافی اہلکار تعینات کرنے کی درخواست کی ہے۔ ہنگولی ضلعے کے عیسیٰ پور اور سدھیشور ڈیموں سے بھی پانی خارج کیا جارہا ہے۔
لاتور ضلعے کے اودگیر تعلقے کے دھڑکنال اور بورگاؤں دیہات میں لینڈی ندی کی ذیلی ندیوں میں آئی طغیانی کے باعث زرعی فصلیں اور املاک بڑے پیمانے پر متاثر ہوئی ہیں۔ متعدد جانور اور مویشی بہہ گئے‘ جبکہ 70 رہائشی مکانات میں بارش کا پانی دَر آیا۔ ضلعے کے 17 محصول منڈلوں میں موسلادھار بارش کا اندراج کیا گیا ہے۔ مانجرا آبی پشتے کے چھ دروازے اور نِمن تیرنا منصوبے کے چھ دروازےگزشتہ روز کھول دیئے گئے۔ مسلسل بارش کی وجہ سے لاتور ضلعے میں 13 چھوٹے آبی ذخائر اور تالاب لبریزہوگئے ہیں۔ اس صورتحال میں ضلع کلکٹر ورشا ٹھاکر گھوگے نے انتظامی مشنری کو آئندہ چند دنوں میں مانجرا، تیرنا ‘تاورجا اور رینا ندیوں کے کنارے واقع دیہاتوں میں پیدا ہونے والی کسی بھی سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔ شدید بارش کی وجہ سے بجلی کے کھمبے اور برقی تار ٹوٹ کر گر پڑے ہیں جس کے بعد اُودگیر تعلقے کے کچھ دیہاتوں میں کل رات سے بجلی فر اہمی مسدود ہوچکی ہے۔
چھترپتی سمبھاجی نگر شہر اور ضلعے میں کل اوسط بارش ہوئی۔ کنڑ علاقے میں شیونا ٹاکلی درمیانی آبی پشتے کے پانچ دروازوں سےایک 857 کیوبک فٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے پانی خارج کیا جارہا ہے۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں۔
***** ***** *****
ریاست بھر میں بارش کی شدت کے پیش نظر کئی مقامات پر معمولاتِ زندگی درہم برہم ہوگئے ہیں۔ وزیرِ اعلیٰ دیویندر پھڑنویس نے کل بارش سے پید ا شدہ صورتحال کا جائزہ لیا اور تمام مشنریوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو دنوں میں بارش کے مختلف واقعات میں سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور مراٹھواڑہ کے 800 گاؤں شدید بارش سے متاثر ہوئے ہیں ‘ جبکہ ایک لاکھ ہیکٹر رقبے کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
گزشتہ چند دنوں سے جاری مسلسل بارشوں سے کھیتوں کے ساتھ گھروں، راستوں اور عوامی املاک کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ وزیر زراعت دتاتریہ بھرنے‘ نے اس صورتحال میں کسانوں اور شہریوں سے خوفزدہ نہ ہونے کی اپیل کرتے ہوئے حکومت ہمہ وقت عو ام کے ساتھ ہونے کا تیقن دیا ہے۔ دریں اثنا، راحت اور بازآبادکاری کے وزیر مکرند جادھو پاٹل نے شدید بارش سے ہونئے نقصانات کا فوری جائزہ لینے اور فی الفور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
***** ***** *****
چھترپتی سنبھاجی نگر کے رکنِ پارلیمان سندیپان بھومرے نے ضلع کلکٹر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع میں متاثرہ کسانوں کو معاوضہ دینے کیلئے فوری طور پر پنچنامے کریں اور کسانوں ا ور متاثرین کی شکایتیں قبول کرنے کیلئے تعلقہ جاتی سطحوں شکایتی مراکز قائم کریں۔
***** ***** *****
شریمنت سینا صاحِب سُبھا راجے رگھوجی بھوسلے کی تاریخی تلوار کی تقریب ِ رُونمائی کل ممبئی میں وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔ اس موقعے پر وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ یہ تاریخی تلوار ناگپور اور دیگر مقامات پر پہنچا کر نئی نسل کو ہندوی سوراجیہ کی وسعت کے بارے میں معلومات فراہم کی جائےگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مراٹھا حکومت کی نشانیوں، اشیاء اور ورثے کی بازیابی کیلئے سرکا ری سطح پر کوششیں جاری رہیں گی۔
***** ***** *****
ریاستی حکومت کے محکمۂ ثقافتی اُمور اور مغربی علاقائی ثقافتی مرکز کے اشتراک سے کل چھترپتی سمبھاجی نگر میں ثقافتی پروگرام ’’وارسا سہیادریچا‘‘ کا افتتاح عمل میں آیا۔ راجستھان کے گورنر ہری بھاؤ باگڑے ایم آئی ٹی کالج میں منعقدہ اس تقریب میں موجود تھے۔ اس موقعے پر اپنے خطاب میں باگڑے نے کہا کہ مختلف ریاستوں میں ہزاروں سالوں سے چلی آرہی لوک ثقافت آج بھی مختلف لوک تہواروں کی وجہ سے زندہ ہے اور لوک فنکاروں نے اپنے فن کے ذریعے اس ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھاہے۔ اس موقع پر راجستھان کا کھرتال، مہاراشٹر کا تُتاری، لاونی، گوندھل، گجرات کا سدّی دھمال، بنگال کا نٹوا اور راجستھان کا چری لوک رقص پیش کیا گیا۔ آج وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس کی موجودگی میں یہ فیسٹیول اختتام پذیر ہوگا۔
***** ***** *****
ثقافتی امور کے وزیر آشیش شیلار نے کہا ہے کہ تلجابھوانی مندر کے داخلی کمان کی تزئین و آرائش کے دو ران حکومت روایتی ڈھانچوں کے تحفظ سے متعلق کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ وہ کل ممبئی میں منعقدہ ایک اجلاس سے مخاطب تھے۔ انہوں نے مندر کی تزئین و آرائش کے کام مذہبی جذبات اور روایات کا احترام کرتے ہوئے کیے جانے کا تیقن بھی دیا۔
***** ***** *****
ناندیڑ ضلع پریشد نے شہریوں کو آسان، شفاف اور تیزی سے خدمات فراہمی کیلئے’ ’ضلع پریشد ناندیڑ ڈیجیٹل متر پورٹل‘‘ خدمات شروع کی ہے۔ کل ضلعے کے رابطہ وزیر اتل ساوے نے اس پورٹل کاافتتاح کیا ۔ اس تقریب میں سنت گاڈگے بابا دیہی صفائی مہم کے تحت سال 2023-24 کے ضلعی سطح کے ایوارڈز تقسیم کیے گئے۔ جس میں بھوکر تعلقے کی ناگاپور گرام پنچایت کو پہلا، حمایت نگر تعلقہ کی جوڑگاؤں گرام پنچایت کو دوسرا اور قندھار تعلقے کی چنچولی گرام پنچایت کو تیسرا انعام دیا گیا۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ ریاست بھر میں ہر طرف بارش کا زور، مراٹھواڑہ کے بیشتر آبی پشتوں سے پانی کا اخراج جاری۔
٭ چھترپتی سمبھاجی نگر ڈیویژن کے 57 منڈلوں میں موسلادھار بارش؛ 800 دیہات متاثر؛ ناندیڑ ضلعے میں بارش سے پانچ افراد کی موت۔
٭ مراٹھواڑہ میں دھاراشیو کو چھوڑ کر تمام اضلاع کیلئے آج بارش کا یلو الرٹ، ڈیویژنل کمشنر کی شہریوں سے محتاط رہنے کی اپیل۔
٭ موسلادھار بارشوں کی صورتحال میں تمام ایجنسیوں کو مستعد رہنے کی وزیرِ اعلیٰ دیویندر پھڑنویس کی ہدایات۔
اور۔۔۔٭ تلجا بھوانی مندر کی کمان کی تزئین کاری کے دوران، حکومت روایتی فن ِتعمیر کے تحفظ میں کوئی سمجھوتہ قبول نہیں کرے گی، ریاستی وزیر آشیش شیلار کی یقین دہانی۔
***** ***** *****
No comments:
Post a Comment